خیبر پختون خوا میں سرکاری ملازمین کو عید سے پہلے تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کے حوالے سے نگراں صوبائی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں فیصلہ آج ہو گا۔
محکمۂ خزانہ خیبر پختون خوا کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں اپریل کی تنخواہیں اور مئی میں پنشن جاری کرنے کی تجویز دی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن دینے کے لیے خزانے میں پیسہ نہیں ہے، تنخواہیں اور پنشن دینے سے صوبہ ڈیفالٹ کر جائے گا، صوبے کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے صوبائی حکومت کو قرض لینا پڑے گا۔
محکمۂ خزانہ کی دستاویز کے مطابق صوبائی حکومت کے پاس 21 فیصد سود پر قرضہ لینے کا آپشن ہے، تنخواہوں اور پنشن کی مد میں 45 ارب روپے دینے پڑیں گے۔
تنخواہیں اور پنشن عید سے پہلے دینے سے متعلق تجاویز بھی تیار کر لی گئی ہیں، جن کے مطابق گریڈ 1 سے 4 تک کے ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن کی ادائیگی 13 ارب 70 کروڑ روپے بنتی ہے۔
گریڈ 1 سے 7 تک کے ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن ادا کرنے کے لیے 20 ارب روپے، گریڈ 1 سے 11 تک کے ملازمین کو ساڑھے 22 ارب روپے دینے پڑیں گے۔
گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی 38 ارب 70 کروڑ روپے بنتی ہے۔
Comments are closed.