متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی جانب سے گلشن اقبال کراچی میں جلسے کا انقعاد کیا گیا۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے پاکستان کے حکمرانوں کو پاکستان کی عوام کی آزادی و خودمختاری کیلئے تین نکات پیش کیے ہیں اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کی خاطر نکات ماننے ہوں گے۔
خالد مقبول نے کہا کہ سندھ کے حکمرانوں نے 15 سال تک کرپشن کی اور اب یہ سیکیورٹی رسک بن گیا ہے، ایم کیو ایم نے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے تین نکات پیش کیے ہیں۔
سینیئر ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم پاکستان مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 8 فروری کو پتا چل جائے گا کہ کراچی کس کا ہے، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم لوگوں کو حق حکمرانی دینا چاہتی ہے اور وزیراعلیٰ ہاؤس سے اختیارات نچلی سطح تک لے کر جانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی مقامی حکومت سے متعلق مجوزہ آئینی ترمیم سے سب اتفاق کررہے ہیں، اگر الیکشن کے بعد آئینی ترمیم منظور نہیں ہوئی تو پھر وہ سڑکوں پر کھڑے ہوں گے۔
جلسے سے خطاب میں ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ چار ہزار ارب ٹیکس دینے والے کراچی کو صرف چالیس ارب روپے ملتے ہیں، 15 سالوں سے سندھ کے اداروں، اختیارات اور وسائل پر قابض حکمرانوں نے شہر کو کچھ نہِیں دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب کرپشن کے پیسوں سے انتخابات خریدنے کی تیاری کی جارہی ہے۔
Comments are closed.