پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اپوزيشن عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان کو شکست ہوچکی، حکومت کو اب بھی مشورہ ہے کہ تاخیری حربے نہ آزمائے۔
حکومت کی طرف سے غداری کے مقدمے درج کیے جانے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ جتنے مرضی بلند بانگ نعرے لگالیں، آپ نے اپنے کیسز کا انجام دیکھ لیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ غداری کا سرٹیفکیٹ دینے والوں کو مشورہ ہے کہ ہوش کے ناخن لیں، غداری کا سرٹیفکیٹ جیسے بیانات دے کر یہ کس کو خوش کرنا چاہ رہے ہیں، میں ان کو مشورہ دوں گا کہ اپنی زبان کو لگام دیں اور ہوش کے ناخن لیں۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسپیکر نہیں پی ٹی آئی کے ورکر بنے ہوئے ہیں، کل عمران نیازی کا قوم سے خطاب قوم کو اپریل فول بنانے کے مترادف تھا، عمران خان کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، عمران خان نے فارن فنڈنگ کیس میں پاکستانی قوانین کی خلاف ورزی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان گھٹیا پن پر اتر آئے ہیں، عمران خان نے ملک کی معیشت اور خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا، عمران خان کے الزامات گھٹیا اور بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان کے بہترین دوستوں کے ساتھ کیا برتاؤ کیا، سعودی عرب کے ساتھ کیا برتاؤ کیا، سعودی عرب نے تعاون کیا، تیل دیا، چین نے سی پیک دیا، 2014 میں دھرنے دیے، چینی صدر کا دورہ ہورہا تھا، او آئی سی کانفرنس ہوئی تو ہم نے اپنا لانگ مارچ ختم کردیا، عمران خان نے پاکستان کو مکمل طور پر تنہا کردیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کا متفقہ فیصلہ ہے کہ تحریک عدم اعتماد ہمارا حق ہے، تحریک عدم اعتماد میں تاخیر پاکستان کا نقصان ہے، ہمارا متفقہ فیصلہ تھا کہ ہم نے تحریک عدم اعتماد آئین، قانون کے مطابق دی ہے، خدارا تاخیری حربے استعمال نہ کریں آئیں اور سامنا کریں۔
انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب ان کے گریبان اور عوام کے ہاتھ ہوں گے، این آر او سب سے پہلے عمران خان نے اپنے آپ کو دیا ہوا ہے، عمران خان کی بہن کی جائیدادیں دبئی اور انگلینڈ میں ظاہر نہیں کی گئیں، بنی گالہ میں اپنے گھر کو ریگولرائز کروالیا، غریبوں کی جھونپڑیاں گرادیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان این آر او کی بات کرتے ہیں، ہوش میں ہیں کہ نہیں، بلی کوچھیچھڑوں کے خواب آتے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں کھربوں روپے کے منصوبوں میں کئی سو ارب کی بچت کی، برطانیہ میں دو سال کی تحقیقات میں ایک دھیلے کی کرپشن نہیں ملی، جب برطانیہ میں کوئی کرپشن نہیں ملی تو کون سے این آر او کی بات کرتے ہیں۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ یہ گردن کٹ تو سکتی ہے مگر جھک نہیں سکتی، جنرل مشرف نے مجھے وزیراعظم کی پیش کش کی تھی، ہماری پارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے مشاورت کی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے آصف زرداری اور بلاول سے مشاورت کی ہے، مولانا فضل الرحمان سے بھی مشاورت کرنی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے نام پر مشاورت آج مکمل ہوجائے گی، پرویز الہٰی نے کئی افراد کے سامنے آفر قبول اور دعائےخیر کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان الزامات لگا رہے تھےکہ ہارس ٹریڈنگ کی، ایک دھیلے کی کسی نےکوئی آفر نہیں کی، چھینہ گروپ پی ٹی آئی کا ذیلی گروپ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن اکابرین کی خواہش ہے عوام خوشحال اور ملکی معیشت مضبوط ہو، دوسری جنگ عظیم میں برطانیہ میں وار کابینہ بنی تھی، ملک میں غربت و افلاس کے خلاف جنگ لڑنی ہے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ متنازع خط پر ہمیں کمیٹی میں بلایا گیا، پوری اپوزیشن نے نہ جانے کا فیصلہ کیا، یہ بات ثابت ہوگئی کہ ہارس ٹریڈنگ کے الزامات میں کوئی سچائی نہیں، بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلےمیں پی ٹی آئی کی جیت کو چیلنج نہیں کررہا۔
Comments are closed.