وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ ہمارا مطالبہ تھا کہ ادارے آئینی حدود میں رہیں ،عمران خان اس سے الٹ بات کر رہا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ اداروں پر تنقید ہمارے سیاسی اختلافات سے بڑھ کر سنجیدہ مسئلہ ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان گوجرانوالہ آئیں، گزریں اور کرائے کے جلسے بھی کر لیں، عمران خان کو سیاسی طور پر گوجرانوالہ میں بیٹھنے کی بھی جگہ نہیں ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ افواج پاکستان ہم سب کو کچل دے اور انہیں دوبارہ حکومت میں بٹھا دے، یہ مطالبہ غیر آئینی، غیر اخلاقی اور جمہوریت تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ احتجاج کا ایک راستہ آئین میں پُر امن احتجاج ہے، احتجاج کا دوسرا راستہ فیض آباد دھرنا کیس ہے جس میں قاضی فائز عیسیٰ نے احتجاج کی حدود متعین کیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ صوبائی حکومتوں کے وسائل سے وفاق پر چڑھائی نہیں ہونے دیں گے۔
Comments are closed.