جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ آج عمران خان نئے بیانیہ کے ساتھ مارچ کررہا ہے، یہ ہے تبدیلی، وہ ہماری نقالی کر رہا ہے، نقالوں سے ہوشیار رہنا چاہیے۔
کراچی میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے 14 ملین مارچ کئے، آزادی مارچ تاریخی مارچ تھا، جسے تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔
فضل الرحمان نے کہا کہ اداروں نے بھی تسلیم کرلیا کہ یہ نظام چلنے والا نہیں، ہمارا اداروں سے مطالبہ تھا کہ آپ فریق نہ بنیں، ہم نے حدود سے تجاوز نہیں کیا اور اپنی بات کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف یہ تھا ادارہ اپوزیشن اور حکومت کے درمیان فریق نہ بنے، آج ہمارے موقف کی تائید کی جارہی ہے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ پسماندہ ملک سے ترقی پذیر ملک تک کا سفر بڑا کٹھن ہوتا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان تین، چار سال میں بہت تیزی سے پیچھے آیا، پاکستان کی معیشت ان تین سالوں میں صفر ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کو تہذیب کے لحاظ سے اپنے رنگ میں رنگنا چاہتے ہیں، گزشتہ حکومت کی معاشی اور سفارتی پالیسیوں نے ملک کو شدید ترین نقصان پہنچایا، عوام کے لیے بجلی کے بلوں اور بچوں کی اسکول فیس جمع کروانا تک مشکل ہوگیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسلم دنیا میں سب سے قریبی دوست سعودی عرب پاکستان سے مایوس ہوگیا تھا، چین جیسے دوست نے بھی خود اپنی سرمایہ کاری سے ہاتھ اٹھالیا تھا۔
Comments are closed.