پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے دور میں 3 ارب ڈالرز کے بلاسود قرضوں کا فارنزک آڈٹ کروانے کا حکم دے دیا۔
پی اے سی اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک کی درخواست پر قرض لینے والے 620 افراد کی تفصیلات کیلئے ان کیمرا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور قومی احتساب بیورو (نیب) کو تحقیقات کی ہدایت کردی گئی۔
پی اے سی نے انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی ایس آئی) سے تحقیقات میں مدد کیلئے آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی ٹی آئی دور میں 620 افراد کو 3 ارب 10 کروڑ ڈالرز کا بلا سود قرض دس سال کیلئے دیا گیا تھا۔
گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق قرض اسکیم مارچ 2020 میں کورونا کے بعد ایک سال کیلئے شروع کی تھی، جسے بعد میں 5 فیصد سود پر ریوائز کیا گیا۔
Comments are closed.