پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے دعووں اور حقیقت میں کھلا تضاد سامنے آگیا۔
بونیر جلسے کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے ساڑھے تین سالہ دور حکومت اور موجودہ حکومت کے دو ماہ میں قیمتوں کے تقابلی جائزے کے غلط اعداد و شمار پیش کر دیے۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ان کے ساڑھے تین سالہ دور حکومت میں آٹا، گھی، پیٹرول اور بجلی کی قیمت اتنی نہیں بڑھی جتنی اس حکومت نے دو ماہ میں بڑھائی ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے دور میں 20 کلو آٹا 326 روپے بڑھا جو دراصل 401 روپے 27 پیسے بڑھا تھا۔
عمران خان نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ موجودہ دور کے دو ماہ میں آٹا 422 روپے بڑھ گیا ہے جو دراصل 53 روپے 89 پیسے بڑھا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ ان کے دور میں گھی 213 روپے بڑھا جو دراصل 323 روپے بڑھا، انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت کے دو ماہ میں گھی 200 روپے بڑھ گیا جبکہ درحقیقت گھی 35 روپے بڑھا ہے۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ فی یونٹ بجلی 10 روپے مہنگی ہو گئی ہے جبکہ نیپرا کے مطابق فی یونٹ قیمت میں 7 روپے 91 پیسے کی سمری بھیجی ہے جو نہ منظور ہوئی ہے نہ مسترد۔
Comments are closed.