اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی آج پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے اطراف سڑکوں کو عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
عمران خان کی 2 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت دن ڈھائی بجے ہو گی۔
اس حوالے سے رجسٹرار آفس نے سیکیورٹی انتظامات کے لیے سرکلر جاری کر رکھا ہے۔
جاری کیے گئے سرکلر کے مطابق خصوصی پاسز رکھنے والے افراد کو کمرۂ عدالت نمبر 1 میں جانے کی اجازت ہو گی۔
کورٹ روم نمبر 1 میں وکلاء اور صحافیوں کا داخلہ خصوصی پاسز کے ذریعے ہو گا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے ملازمین اور عدالتی عملہ خصوصی پاسز سے مستثنیٰ ہوں گے۔
عمران خان کے ساتھ 15 وکلاء کو کمرۂ عدالت جانے کی اجازت ہو گی، اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل آفس سے 10 وکلاء کمرۂ عدالت جا سکیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے 30 ممبران کو کمرۂ عدالت جانے کی اجازت ہو گی۔
سرکلر میں انتظامیہ کو خصوصی پاس اور ڈپارٹمنٹ کارڈ ہونے والوں کو احاطۂ عدالت سے نہ روکنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ عسکری ادارے کے افسران کے خلاف بیان بازی اور محسن شاہنواز رانجھا پر حملے کے مقدمات میں عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہو گی۔
عدالت میں پیش ہونے کے لیے عمران خان زمان پارک لاہور سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئے ہیں۔
Comments are closed.