اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے پر عمران خان کے خلاف کیس کی سماعت میں آدھے گھنٹے کا وقفہ کر دیا۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج راجہ جواد عباس کیس کی سماعت کر رہے۔
عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ اور پراسیکیوٹر عدنان علی عدالت میں پیش ہوئے۔
جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی ضرورت سے زیادہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں آ رہی ہیں۔
عمران خان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 6 اپریل کو ہائی کورٹ میں عمران خان کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہے۔
جج نے سوال کیا کہ پھر 6 اپریل کو اے ٹی سی میں بھی عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت رکھ لیں؟
جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اپنے کیریئر میں آج تک ایسی عدالت نہیں چلائی جیسے آپ کی وجہ سے چلانی پڑی، آج عدالت واقعی عدالت لگ رہی ہے کیونکہ غیرمتعلقہ لوگ عدالت میں موجود نہیں۔
جج راجہ جواد عباس نے کہا کہ میری عدالت میں 700 ملزمان کے کیس کی سماعت بھی ہو چکی، آئندہ عدالت میں صرف متعلقہ افراد کو آنے کی اجازت دی جائے گی، آدھے گھنٹے بعد عمران خان کی استثنیٰ کی درخواست پر دلائل سنتے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف تھانہ سنگجانی میں دہشت گردی ایکٹ کےتحت مقدمہ درج ہے۔
Comments are closed.