صوبائی وزیر برائے اطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ملک کے خلاف بیانیہ اپنایا ہوا ہے، عمران خان کی باتوں سے لگتا ہے وہ کسی گھناونے مشن پر ہیں۔
شرجیل میمن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عمران خان آج کل صرف اپنے آپ سے بات کر رہے ہیں، عمران خان صرف اپنی مرضی کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہیں۔
شرجیل میمن نے سوال اٹھایا کہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کیوں نہیں بنتا، عمران خان کے خلاف نیب کا کیس کیوں نہیں بنتا۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ شہباز گل کا بیان پی ٹی آئی کی پالیسی نہیں تو شو کاز کیوں نہیں دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے کہا ہے سازش کے تحت طالبان کے پی کے میں فعال ہو گئے ہیں، کے پی کے عمران خان کے ہاتھ سے نکل رہا ہے تو یہ ان کی ناکامی ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں پی ٹی آئی کے ارکان فوری استعفی دیں۔
اُنہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کے خلاف بات کرنے پر شہباز گل کی پارٹی ممبر شپ معطل نہیں کی، اس سے تو لگتا ہے کہ عمران خان بھی اس بیان کی حمایت کرتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ عمران خان کی نیت پاکستان کے حق میں نہیں، انکوائری ہونی چاہیے کہ کس کے اشارے پر عمران خان یہ سب کچھ کر رہے ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ عمران خان یہ سب کچھ فارن فنڈنگ کیس سے بچنے کے لیے کررہے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ خیرات کے ایک لاکھ پاؤنڈ عمران خان نے سابقہ بیوی کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔
اُنہوں نے کہا کہ چندے کے پیسوں سے ہمارے ملک کے خلاف مہم چل رہی ہے۔
اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ عمران خان کے تمام اکاؤنٹس سیل کیے جائیں اور اکاؤنٹس کی انکوائری کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے۔
اُنہوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ عمران خان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔
صوبائی وزیر برائے اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ عمران خان نے اداروں کے خلاف مہم چلائی، اسٹبلشمنٹ اس وقت مکمل طور پر نیوٹرل ہے۔
Comments are closed.