منگل18؍شوال المکرّم 1444ھ9؍مئی 2023ء

عمران خان کو کس کے حکم پر گرفتار کیا گیا؟

چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو کس کے حکم پر گرفتار کیا گیا ہے یہ بات سامنے آ گئی۔

جاری کیے گئے قومی احتساب بیورو (نیب ) کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کو القادر یونیورسٹی ٹرسٹ میں بدعنوانی کرنے کے جرم میں آج گرفتارکیا گیا، ان کی گرفتاری کی ہدایت چیئرمین نیب نے دی۔

نیب کے اعلامیے کے مطابق نیب کی جانب سے عمران خان کے وارنٹ یکم مئی کو جاری ہوئے، ان کی گرفتاری کے وارنٹ چیئرمین نیب کے دستخط سے جاری ہوئے۔

نیب کے القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

نیب نے عمران خان کو نیشنل اکاؤنٹیبلیٹی آرڈیننس 1999ء کے سیکشن 9 اے کے تحت گرفتار کیا ہے۔

عمران خان کو نیب نے 34 اے، 18 ای، 24 اے کے تحت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے گرفتار کیا۔

نیب کے اعلامیے کے مطابق عمران خان پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

نیب اعلامیے کے مطابق سابق وزیراعظم نیب طلبی نوٹس کا کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیتے رہے۔

اعلامیے میں نیب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عمران خان کو نیب راولپنڈی کے آفس منتقل کردیا گیا ہے، جس کے بعد انہیں متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

نیب کے مطابق عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے تاہم انہیں رینجرز نے حراست میں نہیں لیا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 پہلے سے ہی نافذ تھی، وزارتِ داخلہ کے حکم پر رینجرز وہاں قانون کی عمل داری کے لیے موجود تھی۔

چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی)، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ وارنٹ لے کر آئیں، میں خود ہی جیل جانے کو تیار ہوں۔

نیب کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کا حکم نیب کی جانب سے تھا اور اس پر عمل درآمد بھی نیب نے ہی کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی کے آفس میں عمران خان کا طبی معائنہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کے وارنٹ پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.