سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عمران خان کو مکمل اور تمام معاملات پر صادق و امین قرار نہیں دیا تھا۔
یہ بات سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے سینئر صحافی عادل شاہزیب سے گفتگو کے دوران کہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے غلط فیصلے کیے ہوں گے، میں اب کسی کو انٹرویو نہیں دوں گا، میرے مرنے کے بعد ایک کتاب شائع ہو گی جس میں تمام حقائق ہوں گے۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ 1997ء سے لے کر چیف جسٹس کے عہدے تک کی ساری کہانی لکھوں گا۔
انہوں نے سوال کیا کہ میں نے ملک کی بقاء کے لیے جو فیصلے کیے ان پر عمل درآمد کیوں نہیں کرتے؟
صحافی نے ان سے سوال کیا کہ پاناما کیس میں آپ پر نواز شریف کو نا اہل کرانے کے لیے جنرل (ر) فیض نے دباؤ ڈالا تھا؟
ثاقب نثار نے جواب دیا کہ جنرل (ر) فیض کون ہیں جو مجھ پر دباؤ ڈالتے؟ میں جنرل (ر) باجوہ سے اس دعوے کے بارے میں بات کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہ کہتے ہیں کہ میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے لیے عدلیہ میں لابنگ کر رہا ہوں، میں کیوں ان کے لیے لابنگ کروں گا؟
سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان ثاقب نثار نے یہ بھی کہا کہ مجھے اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر ہے۔
Comments are closed.