وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ عمران خان کو دوبارہ لانے کے لیے سہولت کاری ہو رہی ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا کہ وکلاء کنونشن میں سابق صدر سپریم کورٹ بار امان اللّٰہ نے انکشافات کیے۔
انہوں نے کہا کہ فیض حمید اور آصف سعید کھوسہ اس حوالے سے کیوں نہیں بولتے؟ کیا ریاستی ادارے اتنے کمزور ہو چکے ہیں یا ان میں بیٹھے لوگ کمپرومائز ہو چکے ہیں؟
جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ کچے کے علاقے میں آپ راکٹ لانچر کا مقابلہ کرو اور پیٹرول بم کا مقابلہ نہ کر سکو، حکومتِ وقت کوئی بھی ہو یہ اس کی ذمے داری نہیں، یہ اداروں میں بیٹھے لوگوں کی ذمے داری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ صنعتی ترقی، سی پیک اور امن لانا نوازشریف کے کام ہیں، کیا آئین اور قانون کا اطلاق صرف 90 دن کے الیکشن میں ہی ہے؟
ن لیگی رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی طرف سے جو غلطیاں ہوئی ہیں ہم ان کا اعتراف کرتے ہیں، ہمیں قوم کو حقیقت کھل کر بتانی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ کیا قوم کی یہ خواہش نہیں ہے کہ تمام ادارے ایک پیج پر ہوں؟ پارلیمنٹ کی بالا دستی کے لیے اور مضبوطی سے کھڑا ہونا پڑے گا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کبھی دہشت گردوں کے ونگ سے مذاکرات نہیں ہوتے، کبھی پیٹرول بم پھینکنے والوں سے مذاکرات نہیں ہوتے، کبھی عالمی قوتوں کے آلۂ کار بننے والوں سے مذاکرات نہیں ہوتے، کبھی میر جعفر میر صادق کہنے والوں سے مذاکرات نہیں ہوتے۔
جاوید لطیف کا یہ بھی کہنا ہےکہ گندم کی پیداوار وافر مقدار میں ہوئی ہے، معیشت سنبھلنے لگی ہے، ہم عالمی سطح پر پاکستان کے کیس کو بہتر طریقے سے پیش کر رہے ہیں۔
Comments are closed.