بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے رہنما اور نامور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کی جانب سے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو بڑا بھائی کہنے پر انہیں اپنے ملک میں تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
آج نوجوت سنگھ سدھو کرتار پور راہداری سے پاکستان میں گردوارا دربار صاحب پہنچے جہاں سرحد پر ان کا استقبال کیا گیا۔
اس دوران پاکستانی حکام کی جانب سے انہیں گرم جوشی کے ساتھ خوش آمدید کہا گیا اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔
اس حوالے سے زیرگردش ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سدھو پاکستانی حکام کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے توسط سے اس شاندار استقبال پر بات کا جواب دیتے ہوئے عمران خان کو بڑا بھائی کہہ رہے ہیں۔
بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) امیت مالویا نے ٹوئٹر پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کے جنرل قمر جاوید باجوہ سے گلے ملنے کا واقعہ بھی یاد کروایا۔
اسی طرح بی جے پی کے ایک اور رہنما سمبت پٹرا نے کہا کہ کانگریس ’خوشامدی سیاست‘ کر رہی ہے۔
بی جے پی کے علاوہ اکالی دل کے رہنما دلجیت سنگھ چیما نے نوجوت سنگھ سدھو پر اس طرح کی بات کرکے شہرت بنانا چاہتے ہیں، ان کا ذمہ داری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
دوسری جانب ان کی پارٹی کے ریاستی وزیر پرگت سنگھ نے نوجوت سنگھ سدھو کا دفاع کیا اور سوال اٹھایا کہ ’جب وزیراعظم مودی پاکستان جائے تو وہ محب وطن ہے اور جب نوجوت سنگھ سدھو پاکستان جائے تو وہ غدار ہے؟۔‘
بی جے پی کے الزامات پر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا تھا کہ ’بی جے پی کو کہنے دیں جو وہ کہنا چاہتے ہیں۔‘
Comments are closed.