پنجاب کےصوبائی وزیر عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ عمران خان پر خوف طاری ہے، وہ خیبر پختونخوا میں پناہ لیے بیٹھے ہیں، دوبارہ اسلام آباد آئیں گے تو انہیں دوبارہ روکیں گے۔
صوبائی وزیرعطا تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گرفتاریاں کرنے والے 22 افسران کے خلاف درخواست دی، ہم بھرپور تیار ہیں، کسی افسر کے خلاف غیر قانونی کارروائی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، لانگ مارچ کے دوران درخت جلائے گئے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے لانگ مارچ کے ذریعے انتشار پھیلانے کی کوشش کی، پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا گیا،پولیس اہلکار پر گاڑی چڑھائیں گے تو ردعمل تو آئے گا، عوام کے جان ومال کا تحفظ پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے۔
عطا تارڑ کاکہنا تھا کہ ہم نے حکومت کی رٹ کوقائم کیا، جن لوگوں نے سرکاری املاک کونقصان پہنچایا ان کے خلاف کارروائی کی گئی،آپ دوبارہ آئیں گے تو ہم آپ کو دوبارہ روکیں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سرکاری وسائل استعمال کرتے ہوئے وفاق پرحملے کی کوشش کی گئی،ہمیں پتہ ہے آپ سے لوگ اکٹھے نہیں ہو رہے، لوگوں کے نہ نکلنے پر پی ٹی آئی شفقت محمود کے خلاف کارروائی کا سوچ رہی ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ لوگوں نے آپ کی کال کو مسترد کردیا، فواد چوہدری بڑے دعوے کررہے تھے پتلی گلی میں چھپ گئے، آپ کے پاس تو اتنی تعداد بھی نہیں تھی کہ ریڈزون تک جاتے، عوام آپ کوپہلے ہی مسترد کرچکی ہے،آپ کی پارٹی میں بھی لوگ نہیں جوعوام کو موبالائز کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے افسران کے لیے قانونی جنگ لڑیں گے،کانسٹیبل کمال کی فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں، آپ کسی سرکاری اہلکار کو ڈیوٹی کرنے سے نہیں روک سکتے۔
عطا تارڑ نے پریس کانفرنس میں فرح گوگی کے خلاف بھی کیسز کو جلد از جلد نمٹانے کا اعلان کیا اور کہا کہ کرپشن بچاؤ مارچ کے لیے دوبارہ لوگ کہاں سے لائیں گے؟ پنجاب میں آپ کے خلاف کرپشن کے مقدمات پرقانونی کارروائی کررہے ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ ہم اپنی فورسز اورآئی جی کے ساتھ کھڑے ہیں ان کی قانونی معاونت کریں گے، کابینہ بھی آئی جی سمیت فورسز کا دفاع کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت آٹے پر200 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے، پولٹری فارم کی ویڈیو وائرل کی گئی کہا گیا کہ وزیراعلیٰ کا پولٹری فارم ہے،جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کا ایسا کوئی پولٹری فارم نہیں۔
عطاتارڑ کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا میڈیا پرتلخ زبان استعمال کرتے ہیں اوربعد میں خط لکھتے ہیں کہ گندم درکار ہے، ہم خیبرپختونخوا کی گندم کی ضرورت پوری کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں وزرا کے محکموں کا فیصلہ اتحادیوں کی مشاورت سے کریں گے۔
Comments are closed.