پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین، سابق وزیرِ اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کے ملزم نوید سے ابتدائی تفتیش میں مختلف انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا ہے کہ ملزم نے کنٹینر سے 15 سے 20 قدم کے فاصلے پر پورا برسٹ فائر کیا، تاہم 8 گولیاں چلنے کے بعد ایک گولی پستول میں پھنس گئی۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نوید نشے کا عادی ہے، جس نے پولیس کو بتایا ہے کہ اس نے پستول کے ساتھ 46 گولیاں بھی خریدیں۔
حملہ آور نے پہلے مسجد کی چھت استعمال کرنے کی کوشش کی، نمازِ عصر کی وجہ سے پولیس نے ملزم کو چھت پر نہ جانے دیا۔
ملزم نوید بائی پاس روڈ کے ذریعے جائے وقوع تک پہنچا، ملزم مارچ کے شرکاء کو نماز پڑھنے اور کنٹینر پر لگے پارٹی ترانے بند کرانے کا کہتا رہا۔
واضح رہے کہ عمران خان گزشتہ روز وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران فائرنگ سے زخمی ہوئے تھے۔
واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔
فائرنگ کرنے والے شخص نوید کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا۔
Comments are closed.