چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کیس کی سماعت سے 1 روز قبل ضابطۂ اخلاق جاری کر دیا گیا ہے۔
رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ نے سماعت کے حوالے سے ضابطۂ اخلاق کا یہ سرکلر جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کورٹ روم نمبر ون میں دورانِ سماعت کس کو داخلے کی اجازت ہو گی؟
سرکلر کے مطابق کورٹ روم نمبر ون میں انٹری رجسٹرار آفس کے جاری کردہ پاس سے مشروط ہو گی، 15 کورٹ رپورٹرز کو کمرۂ عدالت میں داخلے کی اجازت ہو گی۔
جاری سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار کے پانچ پانچ وکلاء کو اجازت ہو گی، عمران خان کی لیگل ٹیم کے 15 وکلاء کمرۂ عدالت میں ہوں گے۔
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل آفس اور ایڈووکیٹ جنرل آفس سے 15 لاء افسران کو کمرۂ عدالت میں داخلے کی اجازت ہو گی۔
عدالتِ عالیہ کے رجسٹرار کے سرکلر میں ہدایت کی گئی ہے کہ عمران خان کی لیگل ٹیم، وکلاء باڈیز، اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل آفس آج لسٹیں جمع کرائیں۔
سرکلر میں اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کو بھی 15 صحافیوں کی لسٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
عدالتی سرکلر کے مطابق لسٹوں کی فراہمی کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کا رجسٹرار آفس پاس جاری کرے گا۔
سرکلر میں مزید ہدایت کی گئی ہے کہ کورٹ ڈیکورم برقرار رکھنے کے لیے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس سیکیورٹی انتظامات کرے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار کے سرکلر میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لارجر بنچ کل دن ڈھائی بجے کیس کی سماعت کرے گا۔
Comments are closed.