عمران خان وزیر اعظم نہیں رہے، کابینہ ڈویژن نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
عمران خان کے وزیراعظم نہ رہنے کا کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکشن کا اطلاق فوری ہوگا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق صدر کی جانب سے قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد عمران خان اب وزیراعظم نہیں رہے۔
عمران خان کل نگراں وزیراعظم کے لیے نام اپوزیشن لیڈر کو بھجوائیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے اسمبلی توڑنے کے بعد کابینہ تحلیل کر دی گئی تھی۔
قومی اسمبلی کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کی قرار داد مسترد کردی تھی۔
ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے متحدہ اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کو آئین کے خلاف قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے خلاف کسی غیر ملکی کو حق نہیں کہ وہ تحریکِ عدم اعتماد لائے، کسی غیر ملکی طاقت کو اختیار نہیں کہ پاکستان کے معاملے میں مداخلت کرے۔
ڈپٹی اسپیکر نے تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے سے انکار کر دیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا۔
تحریکِ عدم اعتماد مسترد کیے جانے پر اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں دھرنا دے دیا تھا۔
اپوزیشن اراکین نے اس موقع پر خوب شور شرابا کیا اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
حکومتی ارکان نے بھی اپوزیشن بینچوں پر جا کر نعرے لگائے۔
اسپیکر اور عمران خان پر آرٹیکل 6 لگے گا: شہباز شریف
قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف، صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے میڈیا سے کہا کہ اسپیکر اور عمران خان پر آرٹیکل 6 لگے گا۔
Comments are closed.