پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گرفتاری دینے کی بجائے کارکنوں کو پھر سے زمان پارک بلا لیا۔
عمران خان نے اپنے تازہ ترین وڈیو بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے 18 مارچ کو عدالت میں پیشی کے لیے انڈر ٹیکنگ دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شیورٹی انڈرٹیکنگ لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر اشتیاق اے خان کےحوالے کیا ہے مگر ڈی آئی جی نے اُن سے ملاقات ہی نہیں کی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ انڈر ٹیکنگ کے بعد پولیس کے پاس کارروائی کا کوئی جواز نہیں ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ لندن پلان میں معاہدہ ہوا کہ عمران خان کو جیل میں ڈالنا ہے۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہ جیل جانے کے لیے تیار ہوں پتہ نہیں کہ جیل میں کیا ہوگا، حکومت کا مقصد الیکشن سے پہلے مجھے راستے سے ہٹانا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کے استثنیٰ کی دائر کی گئی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری بحال کر دیے تھے۔
عدالت نے پولیس کو حکم دیا تھا کہ 18 مارچ کو عمران خان کو گرفتار کر کے پیش کیا جائے، پولیس کا کام ہے کہ عمران خان کو عدالت میں پیش کرے۔
عدالتی حکمنانے کے بعد گزشتہ روز عمران خان کی گرفتاری کے لیے زمان پارک میں شو ڈاؤن ہوا، پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے پتھراؤ کیا، غلیلیں چلائیں، ڈنڈے برسائے، مارو مارو کے نعرے لگائے، کارکنوں کے پتھراؤ سے ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد بخاری سمیت 23 پولیس اہلکار اور ایک شہری زخمی ہوا ہے۔
Comments are closed.