تحریک انصاف کے ناراض رکن قومی اسمبلی مخدوم باسط بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان نے واپسی کےلیے رابطہ کیا ہے لیکن میں نہیں جاؤں گا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کے دوران باسط بخاری نے کہا کہ عمران خان نے واپسی کے لیے رابطہ کیا مگر میں واپسی کوتیار نہیں ہوں۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی امیدوار کو ہراکر بحیثیت آزاد امیدوار عمران خان کی پارٹی میں آیا، اُس دوران عون چوہدری کا فون آیا کہ مہربانی کریں، اس کے ساتھ ہی عمران خان نے اُن سے فون لیا۔
پی ٹی آئی کے ناراض ایم این اے نے مزید کہا کہ مجھے خان صاحب نے فون پر کہا تھا پاکستان کی خاطر ہمیں جوائن کریں، جس پر میں نے حامی بھری۔
اُن کا کہنا تھاکہ میں صاف دل کے ساتھ پی ٹی آئی میں آیا تھا، عثمان بزدار نے جنوبی پنجاب محاذ کو ہائی جیک کر رکھا ہے۔
باسط بخاری نے یہ بھی کہا کہ مجھے ایک مہربان کا پرسوں فون آیا کہ عمران خان آپ سے ملنا چاہ رہے ہیں، میں نے مہربان کو کہہ دیا کہ اب میں فیصلہ کرچکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف عمران خان کہتے ہیں اُن کی حیثیت والد کی ہے تو دوسری طرف شہباز گل کی بات ہے۔
پی ٹی آئی کے ناراض رکن نے کہا کہ میں نے عمران خان کو کہا کہ میرے دل میں میل ہے اس کا مطلب ہے کہ آپ کا دل بھی صاف نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ میرے خلاف اُسی عون چوہدری کے کہنے پر انکوائری شروع کرائی گئی، جس نے مجھے شمولیت کے لیے فون کیا تھا۔
باسط بخاری نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں مجبور تھا، میرے خلاف نیب انکوائری وزیراعظم نے شروع کرائی، پوچھتا ہوں پنجاب میں کہاں گڈ گورننس نظر آرہی ہے؟
انہوں نے کہا کہ الزام لگا میں نے قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہا کہ ایک پیسے کا روادار نہیں ہوں، آپ کی خاطر پارٹی تبدیل کرنے والے اچھے اور جس نے موقف اپنایا کہ اس گند میں مزید نہیں رہنا تو ہمارے ساتھ نیچ گفتگو ہو۔
پی ٹی آئی ناراض رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ میرے پاس جتنے غلیظ میسج آرہے ہیں، اس میں بندے سارے کے پی سے ہیں، خان صاحب کے مشیروں نے ان کو اس طرح کی مہم کا مشورہ دیا،ان کا میڈیا سیل جتنا ہمیں بے عزت کرسکتا تھا کیا، گالیاں دی گئیں۔
Comments are closed.