ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے پر ردِ عمل دیا گیا ہے۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ آرڈر کے پیرا 50 میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے واضح طور پر کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو غیر ملکی کمپنیوں اور افراد بشمول ہندوستانی نژاد افراد سے ممنوعہ فنڈز موصول ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ اس پیرا میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران خان نے جو دستاویزات جمع کروائیں وہ سراسر غلط تھیں۔
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا ہے کہ الیکشن ایکٹ کی دفعہ 212 اب اہم ہے۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس فیصلہ، عمران خان نے کونسی قرآنی آیت شیئر کی؟
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈز لیے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج 8 سال بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سنایا ہے۔
عمران خان کی جانب سے پولیٹکل پارٹیز آرڈر کے تحت پارٹی فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمیشن میں اپنے دستخطوں سے بیانِ حلفی جمع کرایا گیا تھا جسے الیکشن کمیشن نے جھوٹا قرار دے دیا ہے۔
Comments are closed.