وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ عمران خان اپنا شوق پورا کرلی، سندھ کے عوام آپ کو گھاس بھی نہیں ڈالیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ سندھ پاکستان کا خودمختار صوبہ ہے، سندھ کے لوگ سیاسی طور پر باشعور ہیں اور فیصلے کرنا جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام نیازی جیسے مکار، جھوٹے اور گرے ہوئے شخص کے جھانسے میں کبھی نہیں آئیں گے۔
وزیراطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات میں سندھ کے عوام نے آپ کے امیدواروں کو دن میں تارے دکھا دیے تھے۔ شوق پورا کر لیں، سندھ کے عوام آپ کو گھاس بھی نہیں ڈالیں گے۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے جہلم میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وعدہ ہے سندھ کو میں نے آصف علی زرداری سے آزاد کروانا ہے۔
اپنے ردِ عمل میں وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری کی سیاسی بصیرت اور فیصلوں کو ان کے سخت ترین مخالفین بھی مانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے 11 سال جیل کی سختیاں اور پھچلی تین دہائیوں سے جھوٹے مقدمات کا بہادری سے مقابلہ کیا ہے، ان پر کبھی کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ عمران نیازی اب تمہیں اپنے کرتوتوں کا جواب دینا ہوگا، سیاسی مخالفین پر الزامات لگاکر آپ بچ نہیں سکتے۔
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی آٹا، چینی، اویات، مالم جبہ، بی آر ٹی، تیل شارٹیج اسکینڈلز کا جواب دیں۔ اپنے گھر سے شروع ہونے والے گپلوں کا جواب دیں، فرح خان کو بیرون ملک کیوں بھگایا؟
شرجیل میمن نے یہ بھی کہا کہ عمران نیازی کی شخصیت تضادات کا مجموعہ ہے جس کا مظاہرہ وہ اپنے عمل اور شرانگیز بیانات سے کرتے ہیں۔ عمران نیازی کا کوئی نظریہ نہیں، قوم ایسی متضاد شخصیت سے بچے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی ملک کو شر کی طرف دھکیلنے کی ضد پر اڑے ہوئے ہیں، پاکستان اور اس کے ریاستی ادارے اس شخص کے نزدیک کوئی وقعت نہیں رکھتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران نیازی خود کو پاکستان، آئین اور قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پاکستان کو عمران نیازی کی ضد ، انا اور ہٹ دھرمی کی بھینٹ چڑھنے نہیں دیں گے، قومی قیادت اور پاکستان کی عوام عمران نیازی کے ملک دشمن پروپیگنڈا کا بھرپور جواب دے گی۔
وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ اقتدار سے محرومی نے اس شخص کو حواس باختہ کردیا ہے، اپنے ہر محسن کو کاٹنے کو دوڑتا ہے۔
Comments are closed.