سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے کہا ہے کہ ہمیں مان لینا چاہیے کہ ہم دیوالیہ ہو چکے ہیں۔ عمران خان، شہباز شریف، مفتاح اسماعیل سچ نہیں بولتے۔
لاہور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی دکان اس طرح نہیں چل سکتی، ملک نیچے جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ ہم دیوالیہ نہیں ہیں، ہم ہر سال منفی سے آغاز لیتے ہیں۔
سابق چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلا پرابلم یہ ہے کہ ہم سچ نہیں بولتے۔ عمران خان، شہباز شریف، مفتاح اسماعیل سچ نہیں بولتے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اکاؤنٹنٹ ہوں مجھے نہیں لگتا کیسے بچیں گے۔
شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ہمارا جی ڈی پی 375 ارب ڈالر ہے، ٹیکس اکٹھا کرنے کی شرح 10 فیصد ہے۔
انہوں نے پڑوسی ملک کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مودی نے 3 سال میں ساڑھے 3 کروڑ ٹیکس فائلرز شامل کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں آخری آدمی تھا جس نے عمران خان کو کہا آئی ایم ایف کے پاس جانا ہوگا۔
شبر زیدی نے کہا کہ میرے مطابق سی پیک کا منصوبہ قابل عمل نہیں ہے، پیسہ کہاں سے آئے گا، کیسے آئے گا، کچھ معلوم نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیکس کلیکشن کا 60 فیصد 400 ٹیکس پیئر دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور آئی ایم ایف کی مکمل سپورٹ تھی، میں ایف بی آر کا مضبوط چیئرمین تھا لیکن 8 ماہ کے بعد فیصلہ کیا کہ کام نہیں کر سکتا۔
Comments are closed.