وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی دن رات جھوٹ بولتے ہیں، انہوں نے لوگوں کو ورغلانے کا مشغلہ ڈھونڈا ہوا ہے، میں نے اپنی زندگی میں اتنا غیر ذمے دار اور جھوٹا شخص نہیں دیکھا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بارہ کہو بائی پاس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے تب مکمل ہوتے ہیں جب دل میں درد ہو، عوام کیلئے تڑپ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حرکت پر پوری قوم کے سر شرم سے جھک گئے ہیں، آپ کسی کی قومیت پر سوال نہیں اٹھا سکتے، آپ نے پوری پارلیمان کو غدار کہہ دیا، عمران خان کا بیانیہ کل چُور چُور ہو گیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پرسوں کی آڈیو لیک پوری دنیا نے سنی، یہ پاکستان کے خلاف بدترین سازش تھی، آج قوم تقسیم ہو چکی، اس شخص نے اداروں کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، اس میں کوئی دو رائے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے بھائی کی قیادت میں بہت اونچ نیچ دیکھی، حالات بدلتےدیکھے، میں نے بڑے بھائی کی لیڈرشپ میں 40 سال اس خاردار راستے میں سفر کیا ہے، ہماری مخلوط حکومت آئینی طریقے سے پارلیمان کے ووٹ کے ذریعے آئی۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حرکت پر پوری قوم کے سر شرم سے جھک گئے ہیں، قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ کسی رکن پر ثابت ہو جائے کہ ہم نے سازش کے ذریعے حکومت حاصل کی ہے تو ہمیں سولی پر لٹکا دیں، آج یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہو گئی، قوم کو تقسیم کر دیا گیا، زہریلا پروپیگنڈا کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ آپ کسی کی پاکستانیت اس سے نہیں چھین سکتے، سب سے بدترین سازش اس شخص نے یہ کی کہ پاکستانیوں کو بدنام کیا، یہ دنیا کا جھوٹا ترین شخص نکلا، اس نے قوم کے وقار کو داؤ پر لگایا، پرسوں جو آڈیو لیک ہوئی اس نے میری اس بات پر مہر لگا دی کہ یہ دنیا کا جھوٹا ترین شخص ہے، اس طرح کی گھناؤنی سازش کرنے والے ایسے لوگوں کو میں نے دنیا کی تاریخ میں بہت کم دیکھا ہے، نیازی صاحب! عوام نے آپ کا مکروہ چہرہ دیکھ لیا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ برادر ممالک کو ناراض کیا گیا، برادر ممالک نے بتایا کہ کس طرح اس شخص نے تکبر سے تعلقات کو خراب کیا، آئی ایم ایف ہم سے ناک سے لکیریں نکلوا رہا تھا، اللّٰہ تعالیٰ نے اس کو وزیرِ اعظم بنوا دیا تھا، یہ جعلی ووٹوں سے وزیرِ اعظم بنا، چاہیے تھا کہ محنت کرتے، کوشش کرتے، غربت ختم کرتے، آپ نے نوکری دینے کا کہا، مگر لوگوں سے نوکریاں چھین لیں، آپ نے گھر دینے کا کہا، لیکن ایک گھر نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس شخص نے مہنگائی میں اضافہ کیا، ہمیں اس کا بوجھ اٹھانا پڑا، ہم نے مہنگائی آپ سے لی، مجبوری تھی، آئی ایم ایف کہہ رہا تھا کہ یہ شرائط مانو ورنہ گھر جاؤ، ہم نے سر توڑ کوشش اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اگر یہ ہوتے تو خداناخواستہ پاکستان دیوالیہ ہو چکا ہوتا، کیا لیڈرز اس طرح بنتے ہیں، اس شخص کے دل میں خواہش تھی کہ ملک کا دیوالیہ ہو جائے، خان صاحب! یہ جھوٹ کب تک چلے گا؟ ایک دن سچائی سامنے آئے گی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہماری پوری اور بھرپور کوشش ہے کہ معیشت کو مضبوط کیا جائے، مہنگائی کو کم کیا جائے، فیصلہ اللّٰہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، ہمارے اپنے وسائل بہت محدود ہیں، لیکن گھبرانے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ہم سب نے مل کر ملک کو ان مسائل سے نکالنا ہے، دبئی نے ریت سے اپنی معیشت کو بے پناہ سنوارا، اللّٰہ تعالیٰ نے ہمیں سمندر اور دریا دیے ہیں، ذہین لوگ دیے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ ہمارے پاس کیا چیز نہیں ہے؟ ہمارے پاس تگڑی فوج ہے، ایٹمی طاقت ہے، کس چیز کی کمی ہے؟ صرف ایک چیز کی کمی ہے، وہ ہے ’وِل ٹو ڈو‘، جس دن وہ چیز آ جائے گی ہمیں کسی سے مانگنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، یہ ایک ملک میں گئے اور وہاں منتیں کرتے رہے کہ میرے جانے سے پہلے اعلان کر دیں، میری ملک میں عزت بن جائے گی۔
وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ پورے ملک میں سیلاب آیا، ایک تہائی پاکستان پانی میں ڈوب گیا، سندھ، بلوچستان، خیبر پختون خوا، جنوبی پنجاب پانی میں ڈوب گیا، ان دو تین مہینوں میں یہ شخص دن رات جلسے کرتا رہا، اگرانہیں ملک خوش حالی کی طرف لے جانا ہوتا تو پونے 4 سال میں دکھا دیتے، نہ آپ نے اسپتال بنایا کوئی، آپ نے خیبر پختون خوا کو برباد کر دیا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ عمران نیازی اپنے گریبان میں جھانکیں، آپ کس کو دھوکا دے رہے ہیں، عوام سے ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں کہ جھوٹ اور سچ میں تمیز کر لیں، خدمت اور فراڈ میں فرق کو پہچانیں، عمران خان نے دوست ممالک کے تحائف بیچ کر پیسے جیب میں ڈال لیے، عمران نیازی اپنے گریبان میں جھانکیں، اللّٰہ تعالیٰ سے معافی مانگیں، سب کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں پاکستان کو بنائیں۔
Comments are closed.