صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنے بیان کی خود وضاحت کریں کہ ان کے کہنے کا کیا مقصد تھا۔
اپنے بیان میں صدر مملکت نے کہا کہ فوج محبِ وطن ہے، جان دیتی ہے، آرمی چیف سمیت پوری فوج کی حب الوطنی پر شک نہیں کیا جا سکتا، موجودہ حکومت سمیت سب ادارے محب وطن ہیں۔
عارف علوی نے مزید کہا کہ پس پردہ مفاہمت کیلئے کام کرر ہے ہیں، کوشش ہے کہ اسٹیک ہولڈرز میں غلط فہمیاں دور کریں۔
صدر مملکت نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے سے حالات بہتر ہوں گے، آئی ایم ایف کے بعد دیگر ادارے بھی آگے آئیں گے۔
عمران خان کے فیصل آباد جلسے میں پاک فوج کی سینئر قیادت سے متعلق ہتک آمیز بیان کے معاملے پر آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی میں چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان پر شدید غم و غصہ ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تلعقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ آرمی چیف کے انتخاب کے عمل کو متنازع بنانا ریاست پاکستان اور ادارے کے مفاد میں نہیں ہے۔
شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک فوج کی سینئر قیادت کی اہلیت اور حب الوطنی دہائیوں پر محیط بے داغ، شاندار عسکری خدمات سے عیاں ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نازک وقت میں پاک فوج کی سینئر قیادت کو متنازع بنانے کی کوشش انتہائی افسوسناک ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج آئین پاکستان کی بالادستی کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج قوم کی سیکیورٹی اور حفاظت کے لیے ہر روز جانیں قربان کر رہی ہے۔
شعبہ تعلقات عامہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ پاک فوج میرٹ پر یقین رکھتی ہے، میرٹ کے لحاظ سے پاک فوج کو بہترین ادارہ کہا جاتا ہے۔
گزشتہ روز فیصل آباد میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئےتحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا تھا کہ ملک میں سیاسی استحکام صرف الیکشن سے آئے گا، نواز شریف اور آصف زرداری الیکشن سے اس لیے بھاگ رہے ہیں کہ یہ نومبر میں اپنی مرضی کا آرمی چیف لگانا چاہتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی پوری کوشش ہے کہ اپنا آرمی چیف لائیں جو ان کے حق میں بہتر ہو، یہ ڈرتے ہیں کہ تگڑا اور محبِ وطن آرمی چیف آ گیا تو وہ ان سے پوچھے گا۔
Comments are closed.