بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

عمارتیں گرائی جارہی ہیں، لیکن یہ بنی گالہ میں کیوں نہیں ہوتا؟،مرتضی وہاب

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب  کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے پچھلے کئی سالوں میں کمرشلائزیشن شروع ہوئی، مختلف علاقوں کو کمرشلائز کیا گیا جس کے نتائج آج بھگت رہےہیں، عمارتیں گرائی جارہی ہیں، لیکن یہ بنی گالہ میں کیوں نہیں ہوتا؟

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ خالید بن ولید روڈ پر گھر ختم کرکے بڑی بڑی عمارتیں بنادی گئیں، اب کہا جاتا ہے یہ کمرشلائزیشن غلط ہوئی، لوگوں کو اب پریشانی ہے، کس کاغذ پر یقین کریں کس پر نہیں کریں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ کی منظوری کے بعد مجوزہ آرڈیننس گورنر کو بھیجاجائےگا، گورنر سندھ کی منظوری کی صورت میں آرڈیننس نافذالعمل ہوگا۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ  اسلام آباد میں زرعی زمین پر سوسائیٹیاں بن گئی ہیں، عثمان بزدار قانون لاتے ہیں جس میں تعمیرات کو ریگولرائز کیاجاتا ہے، تمام سیاسی جماعتیں کہتی ہیں دہرا معیارنہیں ہونا چاہیے۔

ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ ریگولرائزیشن سے متعلق آرڈیننس تیار کرکے گورنر کو بجھوادیا گیا ہے، امید ہے گورنر آرڈیننس کے ڈرافٹ کو منظور کریں گے، ریٹائرڈ جج کمیشن کے سربراہ ہوں گے۔

مرتضیٰ  وہاب نے کہا کہ امید ہے وہ لوگ جو ایک پاکستان کی بات کرتے ہیں ان کے قول و فعل میں تضاد نہیں ہوگا، امید ہے وہ اس پر سیاسی رسہ کشی نہیں کریں گے۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں متاثرین کی تعداد لاکھوں میں ہو اور وہ دوبارہ گھر بنانے کی پوزیشن میں نہ ہوں تو حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان کے گھر بچائے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ ہم آرڈیننس کو اسمبلی سے پاس بھی کروائیں گے۔

ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ  وکیل عرفان مہر کو شہید کیا گیا، واقعے کی مذمت کرتا ہوں، ملزمان کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، واقعے کے فوری بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے پولیس حکام سے ملاقات کی، آج امن و امان پر میٹنگ بھی تھی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے ایڈیشنل آئی جی  کراچی سے تمام تفصیلات لیں، ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ تین رکنی تفتیشی ٹیم بنائی جارہی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.