اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کا 1 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
علی امین گنڈاپور کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج راجہ جواد عباس کے روبرو 1 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیش کیا گیا۔
علی امین گنڈا پور کے وکیل بابر اعوان اے ٹی سی میں پیش ہوئے۔
تفتیشی افسر نے علی امین گنڈا پور کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔
جج نےتفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ علی امین گنڈاپور کی وائس میچنگ کے بغیرمقدمہ کیسے درج کیا گیا؟
تفتیشی افسرنے جواب دیا کہ میرے پاس تفتیش آئی ہے باقی مجھے علم نہیں۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کے حوالے سے ٹیلی ویژن سے علم ہوا۔
جج نے سوال اٹھائے کہ کیا ضروری نہیں تھا کہ وائس میچنگ کروا کر علی امین گنڈا پور کو گرفتار کرتے؟ اے ٹی سی سے وارنٹ لیے بغیر کیسے علی امین گنڈ اپو رکو گرفتار کرلیا؟
بابر اعوان نے کہا کہ میں نے یہی کہا ہے، جس پر پولیس نے میرے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا بیان جاری کر دیا۔
جج نے کہا کہ 29 ستمبر کا وقوعہ ہے، 6 ماہ کے بعد علی امین گنڈا پور کے خلاف مقدمہ درج ہوا، جب یاد آتا ہے تو پھر مقدمہ درج کیا جاتا ہے۔
پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ علی امین گنڈا پور کے وائس میچنگ پنجاب فارنزک لیب لاہور سے کروانے ہیں۔
ججنے کہا کہ آپ کے پاس سی ڈی آر ہونی چاہیے تھی،ا تنا طویل جسمانی ریمانڈ مانگ رہے ہیں۔
وکیل بابراعوان نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کا وائس سیمپل ساتھ والے کمرے میں لے لیں، ان کے خلاف مقدمے کا مخبر ایک مجسٹریٹ ہے، مقدمے میں جس نجی چینل کا ذکرہوا اس سے پراسیکیوشن نے آڈیو ریکارڈنگ نہیں لی۔
جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ علی امین گنڈا پور نے کال کر کے کس سے بات چیت کی؟
تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ اسد خان نامی شخص سے علی امین گنڈا پور نے کال پر گفتگو کی۔
وکیل بابراعوان نے کہا کہ اسد خان نامی شخص نامعلوم ہے اور 6 ماہ کے بعد منظرِ عام پر آیا ہے، سافٹ ویئر موجود ہے جس سے آواز بنائی جا سکتی ہے۔
جج نے کہا کہ وائس میچنگ تو سب سے پہلے کی جاتی ہے، پراسیکیوشن بتائے کہ نجی چینل کو علی امین گنڈا پور کی آڈیو کس نے دی اور نجی چینل نے کیسے چلائی؟
وکیل بابراعوان نے سوال کیا کہ اگر نجی چینل آڈیو ریکارڈنگ سے پیچھے ہٹ گئے تو پراسیکیوشن کہاں کھڑی ہو گی؟ نجی چینل کے پاس کون سی ٹیکنالوجی ہے جس سے تصدیق ہو کہ آواز علی امین گنڈا پور کی ہے، علی امین گنڈا پورکی ریکارڈنگ کے حوالے سے نجی چینل میں سے کسی کا بیان لیا گیا؟ فرض کر لیا کہ علی امین گنڈا پور کی ریکارڈنگ درست ہے لیکن کیا کسی طرح کوئی نقصان پہنچا؟ مقدمے کا عجیب مخبر ہے، 6 ماہ ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر تنخواہ لیتا رہا۔
جج نے کہا کہ مجھے شک ہے کہ آج علی امین گنڈا پور کا جوڈیشل ریمانڈ منظور ہوا تو دیگر شہروں میں مقدمات نہ درج ہو جا ئیں۔
جج نے حکم دیا کہ آئی جی اسلام آباد کل علی امین گنڈا پور کے خلاف تمام مقدمات کی لسٹ عدالت میں جمع کروائیں۔
جج نے پراسیکیوشن کو ہدایت کی کہ علی امین گنڈاپور کی وائس میچنگ کروا لیں۔
اے ٹی سی جج راجہ جواد عباس نے علی امین گنڈا پور کا 1 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
جج نے ہدایت کی کہ علی امین گنڈا پور کا ریمانڈ سے قبل اور بعد میں طبی معائنہ کروایا جائے، ان کا وائس میچنگ کا سیمپل بھیجوا دیں۔
اے ٹی سی کے جج نے علی امین گنڈا پور کی وائس میچنگ رپورٹ کل طلب کر لی۔
Comments are closed.