ترقی کا حصول عزائم کی بلندی پر منحصر ہے، یہی وجہ ہے کہ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے 17 سالہ علی اسفند نے کرکٹ کے ذریعے دنیا بھر میں نام بنانے کو اپنا ہدف بنا رکھا ہے۔
بائیں ہاتھ سے بولنگ کرنے والے اسپنر کا تعلق بھی ان 107 ابھرتے ہوئے ستاروں میں سے ہے جنہیں پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) پاتھ ویز پروگرام کے ذریعے کیریئر میں آگے بڑھنے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
علی اسفند نے گزشتہ ڈومیسٹک سیزن میں سینٹرل پنجاب بلیوز کی نمائندگی کرتے ہوئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔
انہوں نے نیشنل انڈر 19 کپ میں 10 وکٹیں حاصل کر کے بہترین بولر کا ایوارڈ حاصل کیا تھا، وہ نیشنل انڈر 19 چیمپئن شپ میں بھی 25 وکٹیں حاصل کر کے ٹورنامنٹ کے دوسرے بہترین بولر قرار پائے تھے۔
17 سالہ اسپنر کو خوشی ہے کہ پی سی بی کے پاتھ ویز پروگرام کے ذریعے نوجوان کھلاڑیوں کو 30 ہزار روپے ماہوار وظیفہ اور تعلیمی اسکالرشپ دی جائے گی، اس پروگرام نے ان کے والدین کو کرکٹ کھیلنے کی اجازت دینے پر راضی کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
نوجوان کرکٹر کا کہنا ہے کہ انہیں اکثر پڑھائی چھوڑ کر کرکٹ کھیلنے پر والدین کے غصے کا سامنا کرنا پڑتا تھا، والدین کی خواہش تھی کہ وہ تعلیم حاصل کرکے اپنے مستقبل کو سنواریں لیکن شروع سے ہی ان کا جنون کرکٹ تھا اور وہ اسی کھیل میں اپنا مستقبل بنانا چاہتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ ایسی کرکٹ کھیلیں کہ دنیا انہیں یاد رکھے۔
علی اسفند کا کہنا ہے کہ پی سی بی پاتھ ویز پروگرام نے والدین کو انہیں اپنا شوق پورا کرنے پر آمادہ کیا ہے، اس سے نہ صرف انہیں اپنی کرکٹ کی صلاحیتوں میں بہتری لانے کا موقع ملے گا بلکہ وہ معیاری تعلیم اور ماہانہ وظیفہ بھی حاصل کرسکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وہ پی سی بی پاتھ ویز پروگرام میں بین الاقوامی کوچز کی موجودگی سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے منتظر ہیں، جس کی بدولت انہیں پاکستان جونیئر لیگ میں صلاحیتوں کے اظہار کا موقع بھی ملے گا۔
نوجوان اسپنر ٹیسٹ کرکٹر ذوالفقار بابر کو اپنا پسندیدہ کرکٹر قرار دیتے ہیں اور وہ انہی کی طرح انگلیوں سے گیند کے جادوئی استعمال کے فن میں مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ذوالفقار بابر ان کے آئیڈیل بولر ہیں اور وہ تینوں طرز کی کرکٹ، خاص طور پر ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کے خواہشمند ہیں۔
Comments are closed.