curvy hookup hookup Stafford CT hookup Hawleyville gay clubs for hookups mature hookup app

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

علیم ڈار اور احسن رضا پی سی بی کیجانب سے قائد اعظم ٹرافی فائنل میں نظر انداز

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے بہترین امپائرز علیم ڈار اور احسن رضا کو پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے قائد اعظم ٹرافی فائنل میں نظر انداز کر دیا گیا۔

پاکستان کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس کرکٹ ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی کا ڈے اینڈ نائٹ فائنل نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں خیبر پختونخواہ اور ناردن کی ٹیموں کے مابین کھیلا جارہا ہے۔

پانچ روزہ فائنل میں آصف یعقوب اور فیصل آفریدی امپائرنگ کر رہے ہیں جبکہ میچ ریفری کی ذمہ داریاں ندیم ارشد ادا کر رہے ہیں۔

ملک کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میں دلچسپ امر یہ ہے کہ آئی سی سی کے بہترین امپائر کا اعزاز تین بار حاصل کر نے والے علیم ڈار اور آئی سی سی ایمرجنگ پینل کا حصہ احسن رضا کو پاکستان میں ہو نے کے باوجود ذمہ داریاں دینے سے گریز کیا گیا ہے اور ساتھ ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی پینل میں شامل پاکستان کے واحد میچ ریفری محمد جاوید ملک کو بھی قائد اعظم ٹرافی فائنل میں موقع دینے کے بجائے، ندیم ارشد کی خدمات حاصل کی ہیں۔

53 سال کے علیم سرور ڈار جنہوں نے آئی سی سی میچ ریفری کی حیثیت سے 510 ریکارڈ میچ سپر وائز کیے ہیں ان کے ہمراہ 47 سال کے احسن رضا جو بطور امپائر سب سے زیادہ 76 بین الااقومی ٹی 20 میچ سپر وائز کر نے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں اور بین الااقومی مصروفیات کے دوران جب بھی دستیاب ہوتے ڈومسیٹک سطح پر ذمہ داریاں ادا کرتے دکھائی دیئے ہیں۔

دونوں امپائرز اس سال آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کے بعد کراچی میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز ٹی 20 سیریز میں خدمات انجام دے چکے تھے لیکن حیران کن طور پر ملک کے سب سے معتبر اور سنئیر امپائرز کی خدمات قائد اعظم ٹرافی فائنل میں لینے سے اجتناب کیا گیا اور ساتھ ہی کوویڈ19 پروٹو کول میں پاکستان کی سرزمین پر ہونے والی تمام سیریز میں آئی سی سی میچ ریفری کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے پاکستان کے واحد آئی سی سی میچ ریفری 57 سال کے جاوید ملک کی جگہ 56 سال کے ندیم ارشد کو موقع دیا گیا۔

ملک کے سب سے بڑے فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ فائنل میں بطور امپائر علیم ڈار، احسن رضا اور میچ ریفری جاوید ملک کے دستیاب ہونے کے باوجود آصف یعقوب اور فیصل آفریدی کو بطور امپائر اور ندیم ارشد میچ ریفری کی حیثیت سے فوقیت دینے کے سوال پر پاکستان کرکٹ بورڈ سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ماضی میں ایسا ہی ہوتا رہا ہے کہ علیم ڈار اور احسن رضا کی دستیابی کے بعد ان ہی کی خدمات سے استفادہ کیا گیا ہے لیکن اس مرتبہ ایسا نہ کر نے کی وجوہات پر گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قائد اعطم ٹرافی فائنل میں دوسرے امپائرز کو موقع دینے کا مطلب یہ ہے کہ وہ بھی بڑے میچو ں کے لیے اپنی قابلیت کی جانچ کریں اور اگر قائد اعظم ٹرافی فائنل میں دیگر امپائرز کو موقع نہیں دیا  جائے گا تو پاکستان کو علیم ڈار اور احسن رضا جیسی قابلیت کے حامل امپائرز کیسے ملیں گے۔

میچ ریفری ندیم ارشد کے بارے میں بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ وہ کراچی میں موجود تھے لہٰذا جاوید ملک کی جگہ ان کو موقع دیا گیا۔

اس سوال پر کہ گزشتہ سال قائد اعظم ٹرافی کے دوران ندیم ارشد کی بورڈ کو شکایات موصول ہوئیں اور بورڈ اور ان کے معاملات میں خاصی سردی گرمی رہی۔

پی سی بی کے ترجمان کا موقف تھا کہ ضرور ایسا تھا البتہ اگر ندیم ارشد کے ان معاملات کو دیکھا جاتا تو پھر وہ پی سی بی کے میچ ریفری ہی نہیں ہوتے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.