پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما علیم خان نے جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت اختیار کرلی۔
لاہور میں جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کے دوران عبدالعلیم خان نے ساتھیوں کے ساتھ جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔
علیم خان نے کہا کہ جہانگیر ترین کا پی ٹی آئی کی جدوجہد میں بڑا ہاتھ تھا، حکومت بننے کے بعد جہانگیر ترین سے کام کیوں نہ لیا گیا؟ جواب بہت سوں کے پاس نہیں ہے۔
علیم خان نے کہا کہ آج پنجاب میں جس طرز کی حکمرانی ہے، اس پر پی ٹی آئی کے ووٹرز کو تشویش ہے، چالیس ایم پی ایز سے ملا ہوں، سب کو پنجاب کی طرزِ حکمرانی پر تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے لیے اعزاز ہے کہ پی ٹی آئی کا حصہ رہا، جیسی تبدیلی آرہی ہے، پی ٹی آئی کے سنجیدہ لوگوں کو فعال ہونا پڑے گا۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل علیم خان کے گھر پی ٹی آئی کے ہم خیال ارکان کے اعزاز میں عشائیہ ہوا، تقریب میں پی ٹی آئی کے 24 سے زائد ارکان نے شرکت کی تھی۔
علیم خان نے حامی ارکان سے رائے لینے کے بعد صف بندی کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ علیم خان نے تمام رابطوں اور صورتحال پر حامی ارکان کو اعتماد میں لیا، ارکان اسمبلی نے جہانگیر ترین کے ساتھ مل کر حکمت عملی بنانے کی تجویز دی تھی۔
ارکان اسمبلی کے عثمان بزدار سے متعلق تحفظات پر بھی بات چیت ہوئی اور سیاسی منظر نامے پر ٹھوس حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا گیا۔
علاوہ ازیں کپتان کے دو پرانے کھلاڑی عدم اعتماد کے میچ میں اہم جوڑی بن کر سامنے آگئے، علیم خان اور جہانگیر ترین نے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر چلنے کا فیصلہ کرلیا۔
Comments are closed.