عراق کی عدالت نے ایک برطانوی شہری کو ملک سے نوادرات اسمگل کرنے کے الزام میں 15 سال قید کی سزا سنا دی۔
66 سالہ ریٹائرڈ ماہر ارضیات جم فِٹون کو بغداد کی عدالت نے سزا سنائی۔
جِم فٹون کے ساتھ ساتھ اس الزام میں ایک جرمن شہری بھی شامل تھا جسے بَری کردیا گیا ہے۔
جج نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کی گئی تحقیقات کے مطابق یہ نوادرات تقریباً 200 سال پرانے ہیں، جم فٹون ان نوادرات کو ملک سے باہر بھیجنے کا ارادہ رکھتے تھے جو کہ مجرمانہ فعل ہے کیونکہ یہ اسمگلنگ کے زمرے میں آتا ہے۔
فٹون اور برطانوی شہری وولکر والڈمین کو 20 مارچ کے دن بغداد ایئرپورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا، ان کے سامان سے نوادرات برآمد ہوئے تھے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں افراد عراق کے آثار قدیمہ کی سیاحت کے لیے آئے تھے۔
برطانوی شہری کے اہلخانہ نے بتایا ہے کہ جم فٹون کے سامان سے 12 کے قریب مٹی کے برتن اور دیگر اشیا برآمد ہوئی تھیں۔
یہ اشیا انہوں نے سیاحت کے دوران سووینیئر کے طور پر اکٹھی کی تھیں جنہیں عراقی حکام نے ضبط کیا اور فٹون کو گرفتار کرلیا۔
Comments are closed.