عراق میں جاری ہنگامہ آرائی کے باعث مقتدیٰ الصدر نے سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق میں حکومت کے قیام سے متعلق کئی مہینوں سے سیاسی بحران جاری ہے، نئے وزیرِ اعظم کی تقرری پر تعطل کے بعد الصدر کے اراکین پارلیمنٹ مستعفی ہو گئے تھے۔
اس حوالے سے مقتدیٰ الصدر کا کہنا ہے کہ ’میں نے فیصلہ کیا تھا کہ سیاستی معاملات میں مداخلت نہیں کروں گا، اب میں اپنی مکمل ریٹائرمنٹ اور تمام الصدر اداروں کو بند کرنے کا اعلان کرتا ہوں‘۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتدیٰ الصدر کے سیکڑوں کارکن اب بھی پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
الصدر کے کارکن جولائی اور اگست میں 2 مرتبہ پارلیمنٹ کی عمارت میں گھس چکے ہیں، اس دوران سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین میں ہونے والی جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک اور متعدد زخمی بھی ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ مقتدیٰ الصدر اور ان کے سیاسی اتحاد نے گزشتہ سال کے انتخابات میں اکثریت حاصل کی تھی۔
Comments are closed.