وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت اور پارلیمنٹ کو ایک سائیڈ پر رکھ دیا ہے، اب صوبائی اسمبلی میں الیکشن ہو بھی جائیں تو اُس کا نتیجہ صفر ہوگا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزداہ کے ساتھ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء نے کہا کہ اگر اس طرح کا الیکشن سب جماعتوں کو تسلیم ہے تو بسم اللّٰہ، ہم پارلیمنٹ کی قرارداد کے ساتھ پوری طرح کھڑے ہیں۔
رانا ثناء نے کہا کہ جب تک تمام اسٹیک ہولڈر کا اتفاق نہ ہو الیکشن کا عمل بے سود ہوگا، فنڈز مل بھی جائیں تو یہ الیکشن کمیشن کے پاس یا سپریم کورٹ کے پاس رہیں گے۔
سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کو ایک سائیڈ پر کردیا ہے، کل کو ملک کا بجٹ بھی سپریم کورٹ پاس کرلے، جس الیکشن میں فوج اور عدلیہ شامل نہ ہو کون شفاف سمجھے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم غیر آئینی اور غیرجمہوری رویوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں، ایک چیف جسٹس ڈیم بنانے نکلے تھے پھر ڈیم بن جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن میں ضروری فریق سیاسی جماعیتں ہیں، سب سے پہلے تو الیکشن پر سیاسی جماعتوں میں اتفاق ہونا چاہیے، فساد اگر کسی فتنے کا خواب ہے تو شاید وہ 14 مئی کو پورا ہوجائے گا۔
رانا ثناء نے کہا کہ جو بینچ اب بنا ہے کیا کوئی بندہ ہے جس کو اعتراض نہ ہو؟
Comments are closed.