سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ جمہوریت کا استحکام آئین اور قانون کی بالادستی سے وابستہ ہے۔ عدلیہ نے بلاتعصب قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا۔
بین الاقوامی جوڈیشل کانفرنس سے خطاب میں چیف جسٹس آف پاکستان نے تمام مندوبین کو خوش آمدید کہا۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان عوام کی امنگوں کا ترجمان ہے، کانفرنس سے پاکستان کے عدالتی نظام کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
سپریم کورٹ کے چیف نے مزید کہا کہ آئین پاکستان میں عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے، عدلیہ نے بلاتعصب قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ آئین کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، سید یوسف رضا گیلانی کے کیس میں آئین کی پاسداری کی گئی۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے یہ بھی کہا کہ عدالت آئین کی کمانڈ پر کام کرتی ہے، عدالتیں قانون کی حکمرانی قائم کرنے کا بنیادی ادارہ ہیں، جن کا کام ریاست اور شہریوں کے درمیان توازن قائم کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گڈ گورننس بھی قانون کی بالادستی کا اہم جزو ہے، عدلیہ نے معاشرے کے محروم طبقات کے حقوق کے تحفظ کےلیے یادگار فیصلے کیے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ملکی اداروں میں تعیناتیاں شفاف اور میرٹ پر کرنے کو یقینی بنایا اور بنائیں گے، سپریم کورٹ نے اردو زبان کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے کا حکم دیا۔
انہوں نے کہا کہ خالص سیاسی تنازعات کا عدالتی نہیں سیاسی بات چیت سے حل ہو سکتا ہے، عدالت نے نظریہ ضرورت کو دفن کرکے جمہوریت کے قیام میں سپریم کردار ادا کیا۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت نے تحریک عدم اعتماد میں اسمبلیوں کی تحلیل کو غیر قانونی قرار دیا، ملک نے پہلی بار ایک ٹرم کے دوران اقتدار کی پرامن منتقلی دیکھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئین کی بالادستی کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا، مقننہ اور ایگزیکٹو یقینی بنائے کہ ان کی کارکردگی سے ترقی ہو نا کہ تنزلی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ زیر التوا مقدمات کی تعداد کو کم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے، کیس مینجمنٹ کمیٹی کی کاوشوں سے پہلے بار کیسز کا بیک لاگ کم ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک تہائی ججز کی کمی پورا کرکے زیر التوا مقدمات کو کم کریں گے، پر اعتماد ہوں کہ موجودہ ججز کسی کو بھی آئین کی نفی کرنے نہیں دیں گے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے مزید کہا کہ بڑھتی آبادی پر ازخود نوٹس لیا بدقسمتی سے اس پر پیشرفت نہیں ہوئی، بڑھتی آبادی پر عدالت ترجیحی بنیادوں پر دوبارہ کام کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ حالیہ سیلاب سے پاکستان میں شدید تباہی آئی، سیلاب متاثرین کے دکھوں کا مداوا کرنے کے لیے عدلیہ بھی کردار ادا کررہی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ حالیہ سیلاب کے متاثرین کی امداد کے لیے بینک اکاؤنٹ بنایا گیا ہے، مجھ سمیت کانفرنس کے شرکاء امداد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت موسمیاتی تبدیلی کا سامنا ہے، حالیہ سیلاب قانون سازوں کے لیے ایک ویک اپ کال ہے، ایگزیکٹو اور مقننہ کو جاگ جانا چاہیے۔
Comments are closed.