مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عدلیہ میں نئی قیادت کے آنے سے انصاف ہوتا نظر آرہا ہے۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ پچھلے کئی سالوں سے عدلیہ سیاسی پارٹی بن گئی تھی، عدلیہ میں نئی قیادت آئی ہے، انصاف ہو رہا ہے بلکہ انصاف ہوتا نظر بھی آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید کے ساتھ عدلیہ سے درخواست کرتا ہوں کہ اپیلوں پر فیصلے جلد ہونا چاہئیں، سول کیسز میں حکم امتناع لوئر کورٹ سے سپریم کورٹ تک چل رہے ہیں۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ حکم امتناع لینے والے کا ذاتی مفاد ہوتا ہے، اس سے بڑی ناانصافی کیا ہوسکتی ہے، کسی سرکاری ادارے نے کوئی وصولی کرنی ہے تو اسٹے آجاتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اپیلوں میں نسلیں گزر جاتی ہیں، لیکن فیصلے نہیں ہوتے، خاندانوں کے خاندان تباہ ہو جاتے ہیں، نسل در نسل دشمنیاں چلتی ہیں۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ انصاف میں تاخیر انصاف نہ کرنے کے مترادف ہے، ججز کے رشتہ دار قانون کی پریکٹس کرتے ہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ اسٹے پر بھاری جرمانہ ہونا چاہیے تاکہ جھوٹا اسٹے لینے والا 10 بار سوچے۔
Comments are closed.