وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عدلیہ قانون کی بالادستی قائم کرے، اگر نہیں کرسکتی تو پھر تالا لگا دے۔
بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کئی دفعہ پیغام دیا کہ 9 مئی کے واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کریں اور معافی مانگیں، اس لیڈر نے بات نہیں مانی اور اپنی پارٹی کو بند گلی میں پہنچا دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت پیپلز پارٹی کی سیاسی یاری مسلم لیگ نواز سے ہے، شہباز شریف ن لیگ سے زیادہ پیپلز پارٹی کے وزیراعظم ہیں اور آصف زرداری کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ یاروں کے یار ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ گواہی دیتا ہوں کہ وزیر اعظم شہباز شریف جیسی محنت سے کام کرنے والا نہیں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم کی پالیسیوں کی وجہ سے ایک بار پھر ہمارے لیے مسئلہ بن چکا ہے، امریکا اور بھارتی سربراہان کی ملاقات کے بعد ایک بیان آیا ہے جس کا جواب دفتر خارجہ دے گا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ ہم عالمی سیاست کے بجائے اپنے اندرونی مسائل پر توجہ مرکوز رکھیں، دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں ہماری ہیں، ہم کیوں دہشتگردی کا خاتمہ نہیں چاہیں گے؟
بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکا میں بھی ایک سیاستدان پاپولر پولیٹکس کررہا تھا، امریکی سیاستدان نے ریڈ لائن کراس کی تو ان کے خلاف ایکشن ہوا، سابق صدر امریکا کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بند کردیا گیا، امریکا میں پارلیمان اور کانگریس پر حملہ کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے منصوبوں اور یقین دہانی پر وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، وزیراعظم شہباز شریف کے وعدے پورے ہوتے نظر آرہے ہیں، ہماری ثقافت میں بڑوں کا احترام سکھایا جاتا ہے، محترمہ بینظیر بھٹو نے مجھے بڑوں کا احترام کرنا سکھایا ہے، اپوزیشن میں ہوں یا حکومت میں ہماری سیاست گالم گلوچ والی سیاست نہیں، ہماری سیاست کردار کشی والی سیاست نہیں ہے، کوشش ہوگی ہمیشہ مثبت سیاست کی جائے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ مسائل کا حل نکالنے کیلئے صحیح نشاندہی ضروری ہے، چارٹر آف ڈیموکریسی میں اسحاق ڈار کا کردار ہے، چارٹر آف ڈیموکریسی سے ملک میں استحکام آیا، ڈار صاحب کا دلی احترام ہے، وہ میرے انکل ہیں، آصف زرداری کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ یاروں کا یار ہے، اس وقت کا جو یار ہے وہ ہمارا مسلم لیگ نواز ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ وزیراعظم دن رات محنت کر رہے ہیں، وزیراعظم کے ہاتھ مضبوط کریں گے تو مسئلے کو ایڈریس کر سکیں گے، بجٹ میں سیلاب کے منصوبوں کو شامل کیا گیا ہے، سندھ میں جو قدرتی آفت آئی اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، اپنی آنکھوں سے دیکھا، شہباز شریف ن لیگ کے نہیں زیادہ وزیراعظم پیپلز پارٹی کے ہیں، جس نیت سے شہباز شریف کام کرتے ہیں ان سے بہتر کوئی نہیں دیکھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل ہماری درخواست پر آئے، دنیا اپنے مسائل کے باوجود پاکستان کی مدد کو تیار ہوئی، وزیراعظم شہباز شریف سے زیادہ کام کا جذبہ کسی میں نہیں دیکھا، عوام سے سچ نہیں بولیں گے تو ان کا اعتماد ہم سے اٹھ جائے گا، اس حکومت سے پہلے وزیراعظم کی اسٹریٹیجی تھی کہ جھوٹ بولیں۔
Comments are closed.