وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عدلیہ سے اپیل ہے کچھ تو لحاظ کریں اور کچھ ورثہ چھوڑ جائیں کہ آپ کو یاد کیا جائے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سیاسی مقاصد کے لیے ملک کی عزت و وقار کو داؤ پر نہ لگائیں، آپ لوگ جا رہے ہیں کوئی ورثہ چھوڑ جائیں تا کہ لوگ آپ کو اچھے الفاظ میں یاد کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آپ عدل کی سب سے بڑی کرسی پر بیٹھے ہیں، یہ نہ ہو کہ آپ قصہ پارینہ بن جائیں اور تاریخ آپ کو ڈیلیٹ کردے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ ایک شخص بم بنا کر پھینک رہا ہے، لوگوں کی شناخت ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل کا معاملہ عدالت عظمیٰ لے جایا گیا ہے، سابق دورِ حکومت میں 24 سے25 لوگوں کو فوجی عدالتوں نے سزائیں سنائی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ابھی علم ہوا کہ ملٹری کورٹس میں ٹرائل سے متعلق درخواست پر سپریم کورٹ کا بینچ ٹوٹ گیا ہے، اس کے نتائج آج یا کل سامنے آ جائیں گے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ جن لوگوں نے یہ معاملہ اٹھایا ہے ان کے سیاسی مفادات ہیں، درخواست گزاروں کے اپنی اپنی جماعتوں کے ساتھ تحفظات ہیں۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ جن لوگوں کے خلاف ملٹری کورٹس میں ٹرائلز ہو رہے ہیں ان جیسے جرائم ہماری تاریخ میں نہیں ملتے اور ریاست ایسے جرائم کی متحمل نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ شہیدوں کی نشانیوں کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا وہ سب نے دیکھا، ایک شہید کے جسدِ خاکی کو تو ہمارے دشمن نے بھی عزت کے ساتھ ہمارے حوالے کیا تھا مگر ان لوگوں نے اس شہید کے مجسمے کے ساتھ کیا سلوک کیا۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں روزانہ شہادتیں ہو رہی ہیں، یہ لوگ ہمارے محسن ہیں اور ملک کی سالمیت کے لیے خون دے رہے ہیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ میں ایوان سے اپیل کرتا ہوں اپنی عزت کا تحفظ کریں، اس ایوان سے یہ پیغام جانا چاہیے کہ ہم اپنی عزت و تکریم میں کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
Comments are closed.