اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کی واپسی پر گرفتاری سے رونے کے احکامات جاری کر دیئے۔
پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کی جانب سے آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے درخواست کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ شہباز گِل کہاں ہیں؟ فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے بتایا کہ 28 اپریل کو امریکا گئے، 4 مئی کو ان کی واپسی ہے۔
وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ فیصل آباد، اٹک، جہلم سمیت دیگر شہروں میں ان کے خلاف مقدمات درج کیےگئے ہیں، سیاسی طور پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ درخواست گزار عدالت کے سامنے پیش ہونا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گِل سمیت دیگر کے خلاف 11 مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں، میں نےواپسی کا ٹکٹ ساتھ لگایا ہے، 4 مئی کو شہباز گِل کی واپسی ہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے احکامات جاری کیے کہ شہباز گِل کو واپسی پر گرفتار نہیں کیا جائے۔
اس سے قبل شہباز گِل کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ حفاظتی ضمانت منظور کرکے متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا موقع دیا جائے۔
درخواست میں ان کا موقف تھا کہ اپنے خلاف درج مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کو تیار ہوں، میرے خلاف جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے توہین مذہب کے مقدمات کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ توہین مذہب کے درج مقدمات کیخلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر اب سے کچھ دیر بعد سماعت کریں گے۔
پی ٹی آئی درخواست کے متن میں تحریر ہے کہ ملک بھرمیں درج مقدمات کو ریکارڈ پر لانے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پٹشنرز اور اس کے ساتھیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی سے روکا جائے،کس بنیاد پر مقدمات دائر کیے گئے؟ وجوہات سے آگاہ کیا جائے۔
پی ٹی آئی کی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ایف آئی اے یا پولیس کا کوئی بھی ایکشن غیر قانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔
Comments are closed.