کراچی: عدالت نے سول ایوی ایشن کو دیگر کمرشل سرگرمیوں سے روک دیا ہے اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے سروے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سول ایوی ایشن اراضی کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے اپنے ریماکس میں کہا کہ شادی ہال چلانا سول ایوی ایشن کا کام نہیں، سی اے اے اپنی اراضی پر سول ایوی ایشن سے متعلق ہی کام کرے، اپنے مقاصد سے ہٹ کر تمام سرگرمیاں بند کریں۔
جسٹس قاضی امین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا دنیا میں سول ایوی ایشن شادی ہال چلاتی ہے؟ پھر آپ نائٹ کلب بھی کھول لیں، آپ لوگوں نے ایئر پورٹس کو کیا سے کیا بنا دیا۔
عدالت نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے سروے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
Comments are closed.