پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ عدالت میں عجب ماحول تھا، وہاں کسی کو سنا نہیں جا رہا تھا، جج بول رہے تھے، وکلا کو بولنے کی اجازت نہ تھی، دنیا بھر میں کہا جاتا ہے جج نہیں بولتے ان کے فیصلے بولتے ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اس ملک میں اس وقت ہیجان کی کیفیت ہے، اس ملک میں سیاسی لڑائیاں بہت رہی ہیں، ہم بھی آپس میں لڑتے رہے ہیں، مگر ان سے سبق لیتے ہوئے حکومت آئندہ جیتنے والوں کو خوش اسلوبی سے منتقل کرنےکی روایت ڈالی۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عدالت میں کیا ہوا، آئندہ کیا ہوگا؟ اس سے آگے نکلنا ہوگا، 90 روز میں انتخابات کروانے کا بہت شور ہے، جو یہ شور کررہے ہیں انہوں نے خود اس کا خیال رکھا؟ پنجاب میں 120روز کے بعد الیکشن کروانے کا اعلان کیا مگر خیبر پختونخوا میں وہ بھی نہیں کیا۔
پی پی رہنما نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی لامحدود اختیارات کا استعمال نہیں ہوتا، جہاں لامحدود اختیارات ہوں وہاں جرائم جنم لیتے ہیں، لاہور اور ہمارے شہر کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی ایسے لوگ ہیں جو سب کو اپنے حساب سے چلانا چاہتے تھے۔
Comments are closed.