بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

عدالت سے مسلمان طالبات کو حجاب کے حق میں فوری ریلیف نہ مل سکا

بھارتی ریاست کرناٹک میں عدالت کی جانب سے مسلمان طالبات کو حجاب کے حق میں فوری ریلیف نہیں مل سکا، کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب سے متعلق مقدمے کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔

عدالت نے فوری طور پر ریاست کے تمام کالجز کھولنے کا حکم دے دیا۔

ریاستی حکومت نے بڑھتی کشیدگی کے پیشِ نظر کالجز تین دن کے لیے بند کیے تھے۔

اپنے پیغام میں شالینی جھا نے کہا کہ لڑکی کو اگر حجاب میں کوئی مسئلہ نہیں تو خود کو کہنے والے ہندو بھگتوں کو کس نے حق دیا کہ ایک لڑکی کو بھیڑ میں آکر ڈرایا جائے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ جب تک مقدمہ زیر سماعت ہے، تب تک کسی کو مذہبی لباس پہن کر کالج آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

واضح رہے کہ 12 فیصد مسلم آبادی والی ریاست کرناٹک میں انتہا پسند بی جے پی کی حکومت ہے، جس نے 5 فروری کو ہدایت نامہ جاری کیا تھا کہ تمام اسکول انتظامیہ کی جانب سے طے کیے گئے ڈریس کوڈ پر عمل کریں گے۔

ٹیچر نے پہلے تو کلاس روم کا دروازہ نہ کھولا لیکن مسلسل دروازہ پیٹنے پر ٹیچر بھی دروازہ کھولنے پر مجبور ہوگئی۔

جس کے بعد ریاست کے کچھ اسکولوں نے باحجاب طالبات کو داخلے سے روک دیا تھا۔

اسکولوں میں باحجاب طالبات کے روکے جانے کے اس اقدام کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا، اپوزیشن جماعتیں اور ناقدین وفاقی اور ریاستی سطح پر بی جے پی حکومت پر مذہبی اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے اور تشدد کو بھڑکانے کا الزام لگارہے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.