پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللّٰہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے معزز ججز اور چیف جسٹس نے ریمارکس نہ دیے ہوتے تو ٹائیگر فورس کا اسپیکر غیر معینہ مدت تک کے لیے اجلاس ملتوی کر دیتا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا تھا کہ حکومتی ارکان اپوزیشن سے رابطے کر رہے ہیں، فواد چوہدری نے بھی ان سے رابطہ کیا ہے ان سے کہا کہ آپ کے پاس فیصلے کے لیے ایک آدھ دن کا ٹائم رہ گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جمہوری روایت کو پیش نظر رکھتے ہوئے مستعفی ہونا عزت دار لوگوں کا کام ہوتا ہے، عمران خان سے توقع کی جاتی تھی کہ وہ مستعفی نہیں ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب مرحوم رکن کی فاتحہ کے بعد اجلاس ملتوی بھی ہوا تو پیر سے تحریک عدم اعتماد پر بحث شروع ہو جائے گی اور پھر 7 دن بعد اور 7 دن سے پہلے پہلے تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ ہوجائے گا۔
مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر نے کہا کہ عدالت میں اٹارنی جنرل کی یقین دہانی کے بعد اب ڈی چوک پر دھرنا نہیں ہوگا، عمران خان کی ٹائیگر فورس جعلی ٹائیگر فورس ہے، یہ لوگ بھاگ جائیں گے اور جو رہ جائیں گے وہ پکڑے جائیں گے۔
رانا ثنا اللّٰہ نے کہا کہ جن اراکین نے ظالم حکومت کی پالیسیوں سے انحراف کیا ہے وہ ڈٹے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 2014 میں بھی ان کا ہر روز ٹرمپ کارڈ ہوتا تھا یہ ان کی پرانی عادت ہے، ڈھٹائی سے بات کرنا اور پھر دوسرے دن الٹ کرنا ان کا خاصہ ہے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ جو فورس انہوں نے بنائی ہے یہ جعلی ٹائیگر فورس ہے، حکومت سے جانے کی دیر ہے یہ ٹائیگر فورس نظر نہیں آئے گی۔
رانا ثنا اللّٰہ کا کہنا تھا کہ جنہوں نے ظلم کیا اور ملک کو لوٹا وہ سب پکڑے جائیں گے۔
Comments are closed.