سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ اب عدالتی بینچ کو بھی سندھ حکومت سے خطرہ ہے۔
ملیر کورٹ میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے حق کی آواز کو آگے پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سے پہلے گھر کے بچوں کو خطرہ تھا، اب سندھ حکومت کی وجہ سے لوگوں کو کتوں سے بھی خطرہ ہو گیا ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جسٹس آفتاب کو سندھ حکومت سے خطرہ ہے، جو بھی عوام کے حق میں بات کرے گا اسے سندھ حکومت سے خطرہ ہے، اب عدالتی بینچ کو بھی سندھ حکومت سے خطرہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری یہ معاملات دیکھیں کہ عوام کو کیا مسائل ہیں، یہاں ہر اس شخص کو خطرہ ہے جو انہیں بے نقاب کرتا ہے۔
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اجے لالوانی کو سچ بولنے کی سزا دی گئی، بینچ کے وقار کا معاملہ ہے، ہم چپ نہیں رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں صحت کی صورتِ حال بہت خراب ہے، یہاں میتوں کو گدھا گاڑی پر لے جایا گیا، اربوں کے بجٹ سے سندھ حکومت کا لیکن یہاں ایمبولینس سروس نہیں۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ اس صوبے میں کرپشن کا بازار گرم ہے، سندھ میں جمہوریت نہیں سوک ڈکٹیٹر شپ ہے، ان لوگوں نے ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیئے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں پولیس گردی بہت زیادہ عام ہے مگر حلیم عادل شیخ اپنے اوپر بنائے گئے کیسز کا سامنا کرے گا، یہ لوگ یہ چاہتے ہیں کہ ان کے رہنما ہی صوبے کے تمام بینچ کو سنبھالیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ میں ہر وقت عوام میں ہی رہتا ہوں، یہ لوگ چاہتے ہیں کہ یہ ملک دیوالیہ ہو جائے۔
حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ سندھ میں 92 کروڑ روپے کتوں کی نسل کشی کے لیے استعمال کیئے گئے، لیکن اس کے بعد یہاں کتوں کی تعداد بہت بڑھ گئی، صوبے میں انسدادِ کرپشن کی ویکسین لگانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وفاق کی جانب سے اس سال عوام کے لیے بہت سے ریلیف دیئے جائیں گے۔
Comments are closed.