پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے عدالتی اصلاحات کے بل کو آئین سے متصادم قرار دے دیا۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بغیر عام قانون کے تحت سپریم کورٹ کے اختیارات میں تبدیلی نہیں لائی جاسکتی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون پاس کیا تو اگلے پندرہ، بیس دنوں میں کالعدم قرار دے دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی عدالتی اصلاحات کا بل منظور ہوگیا ہے، سینیٹ میں بل کے حق میں 60 اور مخالفت میں 19 ووٹ آئے۔
بل کی منظوری کے بعد چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھیج دیا، صدر مملکت کے دستخط کے بعد بل باقاعدہ ایکٹ آف پارلیمنٹ بن جائے گا۔
Comments are closed.