والدین کی مرضی کے خلاف کراچی سے لاہور پہنچ کر پسند کی شادی کرنے والی کم عمر لڑکی دعا زہرا کے شوہر ظہیر احمد کا کہنا ہے کہ پہلے دن سے جیل جانے کے لیے تیار ہوں۔
شادی اور اغواء کے کیس کی کئی سماعتوں کے بعد دعا زہرا اور اس کے شوہر ظہیر احمد کی جانب سے پہلی بار ’مین اسٹریم میڈیا‘ پر انٹرویو دیا گیا ہے۔
ایک نجی چینل کی جانب سے انٹرویو کے دوران ظہیر احمد سے سوال پوچھا گیا کہ آپ کے خلاف قانونی کارروائی بھی ہو سکتی ہے جس کے بعد آپ کو جیل بھی جانا پڑ سکتا ہے، کیا آپ اس کے لیے ذہنی طور پر تیار ہیں؟
اس سوال کے جواب میں ظہیر احمد کا کہنا تھا کہ میں اس کے لیے شروع دن سے تیار ہوں، مجھے اپنے ملک کی عدالتوں پر یقین ہے کہ ہمیں انصاف ضرور ملے گا۔
ظہیر احمد کا مزید کہنا ہے کہ عوام یوٹیوب دیکھ کر اور سنی سنائی باتوں پر یقین کر رہے ہیں، جو ہم پر گزر رہی ہے وہ کوئی نہیں جانتا۔
دوسری جانب ظہیر احمد سے علیحدہ کیے جانے کے سوال پر دعا زہرا کا کہنا تھا کہ میں اپنے والدین کے پاس تو بالکل بھی نہیں جاؤں گی، مجھے پتہ ہے کہ میرے والدین مجھے مار دیں گے، گھر سے نکلنے سے قبل بھی جب میں ان سے ظہیر کی بات کرتی تھی تو وہ غصہ کرتے تھے اور چھوٹی چھوٹی باتوں پر مجھے مارتے تھے۔
دعا نے یہ بھی کہا کہ اب تو یقیناً میرے والدین مجھے جان سے مار دیں گے، میں دارالامان بھی نہیں جانا چاہتی، ظہیر کے ساتھ جانا چاہتی ہوں، میں بالغ ہوں اور میرا نکاح جائز ہے، میں ظہیر کے بغیر نہیں رہ سکتی، ظہیر کے بغیر مر جاؤں گی۔
Comments are closed.