پاکستان کے ویٹ لفٹر عثمان امجد راٹھو نے ایشین گیمز میں میڈل جیتنے کے عزم کا اظہار کردیا۔
جیو نیوز سے گفتگو میں عثمان راٹھور نے کہا کہ ایشین گیمز میں مقابلہ سخت لیکن میڈل کےلیے حوصلے بلند ہیں، دن رات ایشین گیمز کےلیے تیاری کر رہے ہیں، ایونٹ کےلیے پرجوش ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر ہفتے 9 ٹریننگ سیشن کر رہا ہوں، باہر کا کھانا بھی مکمل بند کردیا ہے، پری کمپیٹیشن ٹریننگ جاری ہے، ابھی 80 فیصد ہدف اٹھا رہا ہوں۔
پاکستانی ویٹ لفٹر نے یہ بھی کہا کہ جب ایونٹ قریب آئے گا تو مکمل 100 فیصد وزن اٹھا کر پریکٹس کروں گا، جس طرح ٹریننگ کر رہے ہیں، میڈل جیتنے کی پوری کوشش کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جونیئر ایشین میڈلز جیت چکا ہوں لیکن اب ویٹ مختلف ہے، ایشین گیمز میں میڈل جیتنے کےلیے بہت زیادہ زور لگانا پڑے گا۔
عثمان راٹھور نے کہا کہ ایران، چین اور روسی ریاستوں کے ویٹ لفٹرز کافی مضبوط ہیں۔ اپنی جانب سے بھرپور محنت کر رہا ہوں، انشا اللّٰہ میڈل لے کر ضرور آؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ذہن میں جو اہداف رکھے ہیں اس کے حوالے سے تیاریاں کر رہے ہیں، پوری کوشش ہوگی کہ وہاں پاکستان کا جھنڈا لہرائیں اور قومی ترانہ بجے۔
پاکستانی ویٹ لفٹر نے کہا کہ فیڈریشن اور اولمپک ایسوسی ایشن کے علاوہ کوئی بھی ہمیں سپورٹ نہیں کرتا، اگر کمرشل ادارے اسپانسرشپ دیں تو ہم اور بہتر رزلٹ دے سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تاریخ میں سب سے زیادہ میڈلز ریسلنگ اور ویٹ لفٹنگ سے ملے ہیں، 2015ء میں کامن ویلتھ ویٹ لفٹنگ کا سلور جیتا لیکن حکومت سے کوئی انعام نہیں ملا۔
عثمان راٹھور نے کہا کہ حکومت سے درخواست ہے کہ اس میڈل کی انعامی رقم مجھے دی جائے، بھارت میں ہونے والی چیمپئن شپ میں میڈل جیتا تھا لیکن حکومت سے کچھ نہیں ملا۔
Comments are closed.