جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے لیاری سے منتخب رکن سندھ اسمبلی عبدالرشید نے ایکسی این واٹر بورڈ کو 4 گھنٹے تک دفتر میں بند رکھنے کے بعد جانے کی اجازت دے دی۔
مطالبات کی منظوری کے بعد ایم پی اے عبدالرشید نے اپنے دفترکا تالا کھول دیا اور ایکسی این واٹر بورڈ کو جانے کی اجازت دی، جس کے بعد ایکسی این شفیق سومرو عبدالرشید کے دفتر سے باہر آگئے۔
لیاری سے رکن سندھ اسمبلی عبدالرشید نے علاقے میں سیوریج مسائل کے حل کے لیے انوکھا طریقہ اپنایا، واٹر بورڈ کے ایگزیکٹو انجینئر کو اپنے ساتھ اپنے دفتر میں بند کرلیا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ علاقے میں گندےپانی کی صفائی شروع ہونے تک تالا نہیں کھولیں گے، چار گھنٹوں تک مذاکرات ہوئے۔
جس کے بعد علاقے میں سیوریج کی لائنیں اور گندہ پانی صاف کرنے کی مشینیں پہنچادی گئیں۔
مطالبات منظور ہونے پر ایم پی اے عبدالرشید نے دفتر کا تالا کھولا اور واٹر بورڈ کے ایگزیکٹو انجینئر باہر نکل سکے۔
اس سے قبل سید عبدالرشید کا کہنا تھا کہ ایکسی این کہتا ہے ان کی کوئی نہیں سنتا، اب میں اور وہ ساتھ ہیں، مسائل کے حل تک اپنے دفتر میں ایکسی این کے ساتھ بند رہوں گا۔
ایم پی اے عبدالرشید کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت لیاری میں سیوریج کا مسئلہ حل کرنے کیلئے ایک پائی نہیں دے رہی، میں نے لیاری میں گندے پانی کی صفائی کے لئے اپنا فلیٹ بیچ دیا، چار سال سے رکن اسمبلی کی حیثیت سے ملنے والی تنخواہ بھی لگادی۔
ایم پی اے کا کہنا تھا کہ اپنا سب کچھ حلقے کے عوام پر لگانے کے بعد اب اس کے سوا کچھ نہیں بچا کہ ایکسی این کے ساتھ خود کو بھی بند کرلوں۔
Comments are closed.