وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ 70 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ میں لگژری آئٹمز شامل تھے، زرعی ٹریکٹرز، کھادوں پر سیلز ٹیکس نہیں لگایا، عام آدمی پر صرف 2 ارب روپے کا ٹیکس لگے گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ سینما کے آلات پر بھی ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے، 343 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ پر نظرثانی کی گئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ مالیاتی ضمنی بل سے مہنگائی بڑھنے کی افواہیں پھیلائی گئیں، آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ سب پر سیلز ٹیکس لگایا جائے۔
شوکت ترین نے کہا کہ 343ارب میں سے بھی ہم ری فنڈ کریں گے اور ایڈجسٹ کریں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے منشور میں ہے کہ اداروں کو خود مختاری دینی ہے، اداروں کو خود مختاری دینے تک یہ مضبوط نہیں ہوسکتے۔
شوکت ترین نے کہا کہ اسٹیٹ بینک میں حکومتیں مداخلت کرتی رہی ہیں، اسٹیٹ بینک کے کام میں مداخلت کی جاتی ہے، ہم نے اسٹیٹ بینک سےڈھائی سال سے پیسے نہیں لیے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ ڈھائی سال سےاسٹیٹ بینک سے پیسے نہیں لیے تو کونسی خود مختاری متاثر ہوئی، اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف گورنرزکی تعیناتی حکومت کی سفارش پر ہوگی۔
شوکت ترین نے کہا کہ کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی خود بینک کرے گا، ہم نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ آپ اپنی تعیناتی خود کرسکیں۔
Comments are closed.