عامر لیاقت کی بیٹی دعا عامر نے والد عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے کے کیس میں بیان ریکارڈ کرا دیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کراچی میں عامر لیاقت حسین کی ویڈیوز وائرل کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
ملزمہ دانیہ شاہ جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں پیش ہوئی۔
مدعی مقدمہ دعا عامر نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے معلوم نہیں ہے یہ ویڈیوز کب اور کہاں بنائی گئی ہیں، یہ بات درست ہے کہ میں نے ویڈیوز بناتے وقت کسی کو نہیں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد ملزمہ کو وزیرِ اعظم ہاؤس میں وزیرِ اعظم سے ملاقات کے لیے لے کر گئے تھے، میرے والد نے اپنی زندگی میں ویڈیوز سے متعلق کبھی شکایت نہیں کی تھی۔
دعا عامر کا کہنا ہے کہ یہ بات درست نہیں ہے کہ ملزمہ میرے والد کا پوسٹ مارٹم کرانا چاہتی ہے، اسی وجہ سے میں نے ایف آئی اے کو درخواست دی، میں نے ایسا کوئی سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرایا جس میں والد کی موت کی وجہ ڈپریشن بتائی گئی ہو۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہمارے پاس والد کی کچھ پراپرٹی ہے، مکمل پراپرٹی نہیں ہے، میں نے ویڈیوز شیئر کرنے کے حوالے سے کسی کے خلاف شکایت نہیں کی، ان ویڈیوز کی وجہ سے میرے والد فضائی سفر نہیں کرتے تھے۔
عامر لیاقت کی بیٹی دعا عامر نے یہ بھی کہا کہ میں نے یہ اس لیے نہیں کیا ملزمہ کو جائیداد کے حق سے محروم کیا جائے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر مزید گواہوں کو طلب کر لیا اور سماعت 16 فروری تک ملتوی کر دی۔
Comments are closed.