معروف ٹی وی اینکر اور رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت دنیا سے رخصت ہوگئے، ان کی زندگی کے حوالے سے جیو نیوز کے اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ نے اپنے پروگرام میں تجزیہ پیش کیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں تجزیہ کرتے ہوئے شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ عامر لیاقت نے اپنے سیاسی اور میڈیا کے کیریئر میں غیرمعمولی مقبولیت حاصل کی، مگر پھر وہ اس دوران غیر معمولی طور پر متنازعہ بھی ہوتے ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ وہ وقت بھی آیا کہ جب اپنے وقت کے مقبول ترین اینکر کےحوالے سے لوگ سوال کرنے لگے کہ عامر لیاقت کو کیا ہوگیا ہے؟ پھر ایک کے بعد ایک واقعہ اسی سوال کو تقویت دیتا رہا۔
شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ جس عامر لیاقت کے پیچھے چینل ہوتے تھے وہ یہ شکایت کرنے لگے کہ کسی چینل نے رمضان ٹرانسمیشن کے لیے کام نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ عامر لیاقت نے پاکستان میں نئے انداز میں مذہبی پروگرامز اور رمضان ٹرانسمیشن کی بنیاد رکھی، پاکستان کے سب سے بڑے انٹرٹینر بنے، انتہا کا عروج بھی دیکھا اور پھر زوال بھی، انتہا کی تعریف بھی سمیٹی اور پھر تنقید بھی۔
Comments are closed.